ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں بدعنوان افسران ، ہیپاٹائٹس سی کی دوا (sofos buvir) گولیاں رجسٹرڈ نہ ہوسکیں، ہزاروں افراد اس بیماری کے باعث موت کے منہ میں جاچکے ہیں‘ ڈاکٹرز

ہفتہ 9 مئی 2015 07:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مئی۔2015ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں موجود بدعنوان افسران کے باعث ہیپاٹائٹس سی کی دوا (sofos buvir) گولیاں رجسٹرڈ نہ ہوسکیں اور ہزاروں افراد اس بیماری کے باعث موت کے منہ میں جاچکے ہیں بعدازاں اس کی رجسٹریشن صرف ایک کمپنی فیروز سنز لیبارٹری کو دے دی گئی جو کہ ایک بڑی حکومتی شخصیت کے رشتہ دار کی ہے اور انہوں نے اس کی قیمت 2000 روپے فی گولی مقرر کی ہے جو کہ 98 فیصد غریب پاکستانیوں کی پہنچ سے دورا ہے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ، پاکستان فارماسیوٹیکل ایسوسی ایشن ، پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن ، پاکستان ینگ فارماسسٹ ایسوسی ایشن سمیت دیگر تنظیموں کے رہنماوں ڈاکٹر اظہار چودھری ، ڈاکٹرز شاہد ملک ، ڈاکٹر نبیلہ لطیف ، ڈاکٹر سلمہ عزیز ، ڈاکٹر ہارون یوسف ، اظہر بٹ ، سمیع اللہ درانی ، ایڈووکیٹ حافظ احسن منیر سمیت دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

رہنماوں نے کہاکہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کی میڈیسن کی عدم دستیابی کے باعث ملک بھر میں 3000 مریضوں کی روز موت واقع ہورہی ہے اور ہیپاٹائٹس سی کے مریض پاکستان میں اس وقت مصر کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں اور اس بیماری کا شرح پھیلاو8 فیصد تک ہے اور تقریبا آبادی کے اعتبار سے ڈیڑھ کروڑ افراد براہ راست اس بیماری سے متاثر ہیں اور پاکستان میں یہ مرض وبائی صورتحال اختیار کرچکا ہے رہنماوں نے کہاکہ sofos buvir دوسال قبل 2013 میں ہیپاٹائٹس سی کی جدید ترین ریسرچ گولیاں متعارف کروائی گئیں لیکن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے کرپٹ عہدیدار اے کیو جاوید اقبال نے اپنی ذاتی مفاد کی خاطر دوائی کی رجسٹریشن کو رکوائے رکھا اور لاکھوں مریضوں کی جان سے کھیلا گیا اور بعد ازاں اسکی رجسٹریشن فیروزسنز کمپنی کو دی گئی اور مزید یہ کہ کمپنی نے اپنے ذاتی تعلقات کی بنا پر اثرو روسوخ استعمال کرتے ہوئے فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں اسکی مینوفیکچرنگ رکوا دی اور انڈسٹری کلینکس پرغلط چھاپے مار کر ڈاکٹر ہارون بلال کو گرفتار کیا گیا اور جیل بجھوا دیا گیا رہنماوں نے الزام عائد کیا کہ اے کیو جاوید اقبال ، ڈائریکٹر ایف آئی اے اور اسٹنٹ ڈائریکٹرایف آئی اے میاں آصف اس گھناونے جرم میں براہ راست ملوث ہیں اور دیگر کمپنیوں کو اسکی رجسٹریشن نہ دے کر غریب پاکستانیوں کیجانوں سے کھیلا جارہا ہے ۔

مذکورہ تنظیموں کے رہنماوں نے کہاکہ ڈاکٹر ہارون بلال کی حراست کی مذمت کی جاتی ہے اور وزیر اعظم ، وزیر اعلی سمیت دیگر سے اپیل کی جاتی ہے کہ مذکورہ بد عنوان لوگوں کے خلاف ایکشن لیا جائے اس موقع پر مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں میڈیکل ، فارماسیوٹیکل اور الائیڈ کمیونٹی کی جانب سے اس تمام صورتحال پر ملک گیر احتجاج کا اعلان بھی کیا گیا۔