مصر، سابق مصری فٹ بالر کے اثاثے منجمد

ہفتہ 9 مئی 2015 07:34

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مئی۔2015ء) مصری حکام نے سابقہ فٹ بالر محمد ابوتریکا کے اثاثے کالعدم اسلامی شدت پسند تحریک اخوان المسلمین کی مالی امداد کرنے کے الزام میں منجمد کر لیے ہیں۔حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ عدالت اس مسئلے پر جلد فیصلہ کرے گی۔ابوتریکا نے کہا ہے کہ وہ ترقی کے کام کرنے کے لیے مصر میں ہی رہیں گے۔سابقہ فٹ بالر نے 2012 میں عوامی سطح پر محمد مرسی کی کامیابی کی تصدیق کی تھی۔

محمد مرسی کو 2013 میں فوج نے معزول کر دیا تھا۔محمد مرسی کے خلاف کریک ڈاوٴن کے نتیجے میں اخوان المسلمین کے سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں کو جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔مصری حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے ابوتریکا کے اثاثوں کو منجمد کر لیا ہے جن میں بہت سی کمپنیوں میں ان کے حصص بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے جواب میں 36 سالہ سابق مڈ فیلڈر نے ٹوئٹ کے ذریعے کہا: ’ پیسوں کو ضبط کیا جائے یا ان پیسوں کے مالک کو، میں ملک نہیں چھوڑوں گا اور میں اس ملک کی خوشحالی کے لیے کام کرتا رہوں گا۔

اگر تحقیقات میں یہ ثابت ہوگیا کہ انھوں نے اخوان المسلمین کو مالی مدد فراہم کی ہے تو یہ کیس عدالت میں چلا جائے گا۔انھوں نے مزید بتایا ہے کہ ابوتریکا کو تحقیقات کے دوران عارضی طور پر حراست میں بھی لیا جا سکتا ہے۔اس معاملے پر مصر کے لوگوں میں تفریق نظر آرہی ہے۔ بحیثیت فٹ بالر ان کے چاہنے والے انھیں سپورٹ کر رہے ہیں جبکہ دوسرے حکام کی طرف داری کر رہے ہیں۔ابوتریکا قومی ٹیم اور قاہرہ کے ال آہلے کلب سے کھیلتے تھے اور انھوں نے 2013 فٹ بال کو خیر باد کہہ دیا تھا۔وہ اس دوران چار بار افریقہ کے سال کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔

متعلقہ عنوان :