شامی فوج اور داعش میں شدید لڑائی ، 34 افراد ہلاک

ہفتہ 9 مئی 2015 07:39

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مئی۔2015ء)شام کے مشرقی شہر دیرالزور میں اسدی فوج اور دولت اسلامیہ (داعش) کے درمیان شدید لڑائی میں طرفین کے 34 افراد ہلاک ہوگئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دیرالزور شہر اور اس کے نزدیک واقع ہوائی اڈے میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج اور داعش کے جنگجووٴں کے درمیان بدھ سے خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔ان میں انیس فوجی اور داعش کے پندرہ جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

داعش کے ساتھ لڑائی میں ائیرپورٹ پر تعینات فضائی دفاع کے شعبے کا سربراہ بھی ہلاک ہوگیا ہے۔داعش کے جنگجووٴں نے جمعرات کو پکڑے گئے چار شامی فوجیوں کے سرقلم کردیے تھے۔انھوں نے ہوائی اڈے کے نزدیک ایک اہم چیک پوائنٹ پر قبضہ کر لیا تھا۔برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ داعش کے ایک بمبار نے چیک پوائنٹ پر پہلے خود کو دھماکے سے اڑادیا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد دوسرے جنگجووٴں نے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔اب اس کے بعد وہ فوجی ہوائی اڈے کے مزید نزدیک پہنچ گئے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ جمعہ کی صبح بھی طرفین کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اور دونوں ایک دوسرے پر شدید گولہ باری کررہے ہیں۔ایک مقامی کارکن کے مطابق داعش کا پہلے ہی دیرالزور صوبے کے بیشتر علاقے پر کنٹرول برقرار ہے اور صوبائی دارالحکومت کے نصف حصے پر بھی ان کا قبضہ ہے۔اگر وہ اس شہر پر بھی قبضہ کر لیتے ہیں تو وہ ان کے زیر قبضہ آنے والا الرقہ کے بعد دوسرا صوبائی دارالحکومت ہوگا۔داعش نے الرقہ کو اپنا ''دارالخلافہ'' قرار دے رکھا ہے

متعلقہ عنوان :