نیب اور ایس ای سی پی کا کرپشن کے خاتمہ کیلئے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام پر اتفاق،ایس ای سی پی کی جانب سے نیب کو 16 کیس ارسال

پیر 11 مئی 2015 06:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مئی۔2015ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے قومی احتساب بیورو کو 16 کیس بھیجے ہیں جبکہ نیب اور ایس ای سی پی نے کرپشن کے خاتمہ کیلئے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی سربراہی میں نیب ملک سے کرپشن کے مکمل خاتمہ کیلئے پرعزم ہے، کرپشن کے خاتمہ کے حوالہ سے نیب اور ایس ای سی پی نے دونوں اداروں کے اعلی افسران پر مشتمل مشترکہ ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کراچی سٹاک ایکسچینج کی جانب سے نیب کو بھیجی گئی حالیہ شکایت سٹاک ایکسچینج کے بروکر اے سی ای سکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے حوالہ سے ہے جس میں فراڈ، حساب کتاب میں ہیر پھیر اور عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دینے کی شکایت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

کراچی سٹاک ایکسچینج کو اے سی ای کے بارے میں مختلف شکایات موصول ہوتی تھیں اور 23 اپریل 2015ء کو کے ایس ای نے کمپنی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 27 اپریل 2015ء پیر کو کاروبار شروع ہونے سے قبل تمام ورک سٹیشن بند کر دیئے جائیں ،اے سی ای ( اے ایس پی ایل) نے اس حوالہ سے کوئی اقدام نہ کیا اور سرمایہ کاروں کی شکایت پر کوئی توجہ نہ دی جس پر کے ایس سی نے 27 اپریل 2015ء کو آئندہ احکامات تک اے ایس پی ایل کو کام کرنے سے روک دیا۔

کراچی سٹاک ایکسچینج کو اے ایس پی ایل کے خلاف مجموعی طور پر 201 شکایات موصول ہوئی تھیں اور ان میں مذکورہ کمپنی کے خلاف 236 ملین روپے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ کمپنی کے خلاف بڑھتی ہوئی شکایات کی روشنی میں نیب کے چیئرمین نے فراڈ اور دھوکہ دہی کیلئے تحقیقات کا حکم دیا۔ انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر فراڈ میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

مزید برآں نیب اور ایس ای سی پی نے اعلی افسران پر مشتمل مشترکہ ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایس ای سی پی کی طرف سے نیب کو بھیجے گئے کیسوں کی تحقیقات میں ایک دوسرے کی معاونت اور مشاورت کی جا سکے۔ ٹاسک فورس نیب کے مالیاتی تحقیقاتی ونگ کو کیسز کی تحقیقات میں معاونت فراہم کرے گی۔ ٹاسک فورس میں ایس ای سی پی کے لیگل اور آپریشن ونگ سے ایک ایک اعلی افسر جبکہ نیب کے فنانشل کرائم انویسٹی گیشن اور آپریشن اینڈ پراسیکیوشن ونگ سے ایک ایک افسر شامل ہوں گے۔

ٹاسک فورس نیب اور ایس ای سی پی کے قواعد و ضوابط کے تحت تحقیقات کرے گی۔ چیئرمین نیب نے ادارے کے تمام افسران اور اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ ایس ای سی پی کی جانب سے بھیجے گئے کیسز کی تحقیقات نیب کے قواعد و ضوابط اور طریقہ کار کے تحت میرٹ پر کی جائیں تاکہ قومی ادارے پر عوامی اعتماد میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ عوامی اعتماد کو نقصان پہنچانے اور نقصان پہنچانے والے کسی بھی شخص کے ساتھ رعایت نہیں کی جائے گی تاکہ ملک سے بدعنوانی اور اس کے محرکات کا خاتمہ کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :