پیپلز پارٹی کی قیادت بلاول بھٹو کے پاس ہے نہ آصف زرداری کے پاس،صفدر عباسی،شہید بھٹو اور شہید جمہوریت کے چاہنے کے دعویدارشہید بھٹو کے فلسفہ کو بھول چکے ہیں،پاکستان پیپلز ورکرز پارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد پارٹی کے حقیقی اثاث کارکنوں کو پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا،آصف زرداری بنیادی طور پر سیاست کے لیے نااہل ہیں ، مرزا کے الزامات کا جواب خود دیں ورنہ سیاہ دھبہ ان کے چہرئے پر چسپاں ہو جائیگا،جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد الیکشن کے الزامات سچ ثابت ہورہے ہیں،میاں صاحب کی حکومت ڈاما ڈول نظر آتی ہے، صحافیوں سے گفتگو

پیر 11 مئی 2015 06:56

سبی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مئی۔2015ء)پاکستان پیپلز ورکرزپارٹی کے سربراہ و سابق سینیٹر ڈاکٹرصفدر عباسی نے کہاہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نہ بلاول بھٹو کے پاس ہے اور نہ آصف زرداری کے پاس،شہید بھٹو اور شہید جمہوریت کے چاہنے والے دعویدارشہید بھٹو کے فلسفہ کو بھول چکے ہیں ،پاکستان پیپلز ورکرز پارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد پارٹی کے حقیقی اثاث کارکنوں کو پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا،آصف علی زرداری بنیادی طور پر سیاست کے لیے نااہل ہیں،آصف زرداری مرزا کے الزامات کا جواب خود دیں ورنہ سیاہ دھبہ ان کے چہرئے پر چسپاں ہو جائیگا،جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد الیکشن کے الزامات سچ ثابت ہورہے ہیں،میاں صاحب کی حکومت ڈاما ڈول نظر آتی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی آمدپر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سابق رکن صوبائی اسمبلی سردار منور عباسی،یار محمد عباسی ،محمد حسین کلہوڑا،شکیل احمد کلہوڑا،میر واحد عباسی،میر گل کلہوڑا،رئیس نوروز جاموٹ ،میر غلامصطفیٰ عباسی،میر طارق علی سومرو سمیت دیگر سیاسی و قبائلی شخصیات ان کے ہمراہ تھیں اس موقع پر انہوں نے پاکستان پیپلز ورکرزپارٹی کے قیام کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن کا مقدمہ اسلام آباد کے ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے جو گزشتہ دو سالوں سے زیر غور ہے جبکہ شہید بھٹو اور شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو کے چاہنے والوں نے شہید جمہوریت کے فلسفے کو فراموش کرکے اپنی من مانیوں میں مصروف ہیں اور شہید بھٹو کے مشن کا بھلا دیا ہے انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کی قیادت نہ تو بلاول بھٹو کے پاس ہے اور نہ ہی آصف علی زرداری کے پاس ہے بلکہ انہی لوگوں نے پارٹی کو یتیم بنا دیا ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق آصف علی زردار ی 07ستمبر2015تک کسی بھی سیاسی جماعت کے عہدئے پر فائز نہیں ہوسکتے ہیں اور اس طرح آصف علی زرداری سیاست کے لیے نااہل قرار دیئے گئے ہیں اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے آنے تک پارٹی کا چیئرمین کہلانے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز ورکرز پارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد پارٹی کے حقیقی اثاث کارکنوں کو پلیٹ فارم مہیاکرنا تھا جس کے قیام کے لیے 22اکتوبر2014کو لاہور میں ہونے والے پارٹی کنونشن میں متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ہم پارٹی کے کارکنوں کو یتیمی کی حالت میں نہیں چھوڑ سکتے ہیں اور شہید بھٹو اور شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو کے اصل پیغام اور فلسفے کو گھر گھر پہنچانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ماضی میں پیپلز پارٹی نے بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی لیکن حکومت میں رہتے ہوئے غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیپلز پارٹی کی ساکھ کو کمزور بنایا گیا اور 2013کے انتخابات میں جس طرھ پارٹی کو شکست ہوئی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کو اپنے لوگون نے دیوار سے لگانے کی کوشش کی تھی جسے ہم کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ذولفقار مرزاکی جانب سے آصف علی زردار پر لگائے جانے والے الزامات ذاتی اور سنگین نوعیت کے ہیں جس کی وضاحت صوبائی خواتین و مرد وزراء سے کرانے کی بجائے آصف زرداری خود پر لگائے جانے والے الزامات کی وضاحت خود میڈیا پرکریں ورنہ یہ سیاہ دھبا ان کے چہرئے پر ہمیشہ کے لیے چسپاں رہے گا،انہوں نے کہا کہ گیارہ مئی کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اور شکوک وشبہات جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد سچ ثابت ہورہے ہیں اور اگر یونہی (ن)لیگ کی وکٹیں گرتی گئیں اور ملک میں کرپشن ،بدامنی کا راج بدستور رہا تو میاں صاحب کی حکومت جلد ہی ڈاما ڈول ہو جائیگی۔