اٹلی، فرانس اور جرمنی یورپین ڈرون پروگرام کی تیاری پر متفق ہو گئے ،امریکی اور اسرائیلی ڈرون طیاروں پر انحصار کم کرنے کا منصوبہ پیش ،تینوں مما لک نے معاہدے پر دستخط کر دیئے

بدھ 20 مئی 2015 06:16

بر سلز(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مئی۔2015ء)اٹلی، فرانس اور جرمنی جاسوسی و نگرانی کے مقاصد کے لیے یورپین ڈرون پروگرام کی تیاری پر متفق ہو گئے ہیں۔ اس کا مقصد امریکی اور اسرائیلی ڈرون ٹیکنالوجی پر انحصار کم کرنا ہے تا کہ یورپ اپنے آزادانہ فیصلے کر سکے۔اس سلسلے میں ان تینوں یورپی ملکوں کے وزرائے دفاع نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جبکہ اس پروگرام کی باقاعدہ بنیاد رکھنے کے لیے آئندہ دو برس میں مطالعاتی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ سن دو ہزار پچیس تک یورپی ڈرون طیارے مارکیٹ میں آ جائیں گے جبکہ اسپین اور پولینڈ نے بھی اس منصوبے کا حصہ بننے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔اپنے جرمن اور اطالوی ہم منصبوں کے ہمراہ فرانسیسی وزیر دفاع ڑاں ایو لے دریاں کا کہنا تھا، ”یورپی تعاون کے لیے یہ ایک انتہائی اہم قدم ہے، یہ ایک مشکل تعاون ہے لیکن ہمارے آپریشن تھیٹر میں اس کا ہونا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

“ قبل ازیں ان ملکوں نے ملکی سطح پر ڈرون طیاروں کے منصوبوں کا آغاز کیا تھا لیکن یہ طریقہ ء کار زیادہ موثر ثابت نہیں ہوا۔ اس سلسلے میں ملکی سطح پر ہونے والی کوششوں کو مقابلے بازی کا بھی سامنا تھا اور حکومتی حمایت کی بھی کمی تھی۔ اس کے علاوہ مختلف جہاز ساز ادارے بھی ڈرونز کی تیاری میں مصروف ہیں۔اس وقت یورپی افواج کے پاس زیادہ تر ڈرون امریکی اور اسرائیلی کمپنیوں کے تیار کردہ ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اس پالیسی کی وجہ سے یورپ کا ان کمپنیوں پر انحصار بہت زیادہ بڑھ چکا ہے اور یہ بات یورپی صنعت اور فوجی صلاحیتوں، دونوں ہی کے خلاف ہے۔ یورپی یونین درمیانی اونچائی تک پرواز کرنے والے ڈرون طیارے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ ڈرون نو ہزار میٹر کی بلندی تک پرواز کر سکیں گے اور پرواز کا دورانیہ چوبیس گھنٹے تک ہوگا۔

بتایا گیا ہے کہ ان ڈرون طیاروں کا بنیادی مقصد نگرانی کرنا ہے، اسی طرح انہیں سرحدی کنٹرول، آگ بجھانے، قدرتی آفات میں حالات کا جائزہ لینے اور سویلین مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایک یورپی سفارتکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ان پر ہتھیار بھی نصب کیے جا سکتے ہیں اور انہیں فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ابتدائی طور پر اس منصوبے کے لیے ایک ارب یورو مختص کیے گئے ہیں۔جرمنی کی خاتون وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا مقصد خود انحصاری ہے، ”ہم فیصلہ کر سکیں گے کہ یورو ڈرون کو کن مقاصد کے لیے استعمال کرنا ہے، کب استعمال کرنا ہے اور کہاں کرنا ہے۔ یہ ہمیں، پورپیوں کو آزاد بنائے گا۔

متعلقہ عنوان :