نوجوانوں سے بْرا سلوک، سفیدفام امریکی پولیس اہلکار معطل،واقعے سے ان کی پریشانی اور خدشات میں اضافہ ہوا ہے، میئر ، واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور متعلقہ اہلکار کو انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا ، سربراہ پولیس

منگل 9 جون 2015 09:15

واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جون۔2015ء )امریکی ریاست ٹیکسس میں نوجوانوں کے ایک گروپ سے ’بدسلوکی‘ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایک سفید فام پولیس اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے۔اس گروپ میں زیادہ تر سیاہ فام نوجوان شامل تھے جو ایک سوئمنگ پول کے نزدیک جمع تھے۔ آ ن لائن شائع کی جانے والی اس ویڈیو میں اس پولیس اہلکار کو دو لڑکوں پر پستول تانتے اور ایک 14 سالہ لڑکی کو زمین پر گراتے دیکھایا گیا ہے ۔

یہ واقعہ ڈیلس کے نواحی علاقے میک کینی میں پیش آیا اور پولیس اہلکار جائے وقوع پر مقامی افراد کی جانب سے اس شکایت کے بعد پہنچا تھا کہ تیراکی کے ایک تالاب کے پاس کچھ گڑبڑ ہے۔میک کینی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور متعلقہ اہلکار کو انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

شہر کے میئر کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے ان کی پریشانی اور خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ ویڈیو ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ میں پہلے ہی سیاہ فام آبادی کی جانب سے متعدد بار پولیس پر بیجا تشدد کے الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔رواں برس امریکی پولیس کے ہاتھوں کئی غیر مسلح سیاہ فام باشندوں کی ہلاکتوں سے مختلف امریکی شہروں میں شدید عوامی ردعمل بھی سامنے آیا اور مظاہرے کیے گئے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے حال ہی میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکی حکام کے اعداد و شمار کے برعکس ملک میں پولیس کے ہاتھوں روزانہ دو سے زائد افراد مارے جاتے ہیں اور ان میں اکثریت سیاہ فام شہریوں کی ہے۔واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے جمع کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ملک میں پولیس کے ہاتھوں 385 افراد مارے گئے۔

متعلقہ عنوان :