پاکستان ریلویز انتہائی نگہداشت وارڈ سے نکل کر اپنے پاؤں پر چلنے کے قابل ہو گیا‘ سعد رفیق،گزشتہ برس ہم نے ریلوے کے خسارے کو روک دیا تھا‘ ہم اب آمدن کی جانب گامزن ہیں،پریس کانفرنس

منگل 9 جون 2015 09:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جون۔2015ء) پاکستان ریلویز انتہائی نگہداشت وارڈ سے نکل کر اپنے پاؤں پر چلنے کے قابل ہو گیا ہے۔ گزشتہ برس ہم نے ریلوے کے خسارے کو روک دیا تھا‘ ہم اب آمدن کی جانب گامزن ہیں۔ خسارے کا باعث بننے والی گاڑیوں کو فی الحال روک دیں گے۔ گاڑیوں کے کرایہ جات کو مسافروں کو ملنے والی سہولیات سے مشروط کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے گزشتہ روز پاکستان ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا دیرینہ دوست ہے اس سے کاروباری روابط بڑھاتے ہوئے 9 جون سے کوئٹہ سے زاہدان (ایران) کیلئے فریٹ ٹرین چلائی جا رہی ہے۔ پاکستان سے اس ٹرین کے ذریعے چاول وغیرہ جبکہ ایران سے سلفر (گندھک) تارکول اور مختلف کیمیکلز لائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

یہ ٹرین ہفتہ میں ایک بار چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مال گاڑی ابتداء میں 24 ڈبوں پر جبکہ بعد میں 40 ڈبوں تک تعداد بڑھا دی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ٹریک کی مرمت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پاکستان ریلویز کو 28 ارب کا ٹارگٹ دیا گیا جو ہم نے مئی کے آخر تک 28 ارب 67 کروڑ حاصل کر لیا ہے۔ ہمارا اپنا ٹارگٹ 31 ارب کا تھا جسے ہم پورا کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے فریٹ کے لئے 6 ارب 30 کروڑ مکمل کر چکے ہیں، 30 جون تک 8 ارب تک مکمل کر لیں گے۔

گرین لائن کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کے سٹاپس کے مطابق اور ٹرین میں مسافروں کو ملنے والی سہولیات کے پیش نظر کرایہ نامہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے شدید بحران سے نکلا ہے۔ ایسا بیمار ادارہ جو ابھی انتہائی نگہداشت وارڈ سے نکل کر اپنے پاؤں پر چلنے کے قابل ہوا ہے اسے بڑی احتیاط کی ضرورت ہے۔ وہ ٹرینیں جو ریلوے پر بوجھ ہی ہوتی ہیں انہیں فی الحال چلانے کا ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے اپنی تاریخی بحرانی کیفیت سے نکل آیا ہے اور اب آمدنی کی طرف گامزن ہے۔

متعلقہ عنوان :