شام میں کرد جنگجووٴں کا ’اہم فوجی اڈے پر قبضہ، گذشتہ سال اس فوجی اڈے پر دولت اسلامیہ نے قبضہ کر لیا تھا

بدھ 24 جون 2015 09:09

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 جون۔2015ء)شام کے شمالی علاقے میں کرد جنگجووٴں کا کہنا ہے کہ انھوں نے دولت اسلامیہ کے گڑھ رقہ شہر کے شمال میں واقع ایک اہم فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا ہے۔کردش پاپولر پروٹیکشن یونٹ یا وائی پی جی کو امریکی فضائیہ اور دیگر باغی گروہوں کی بھی حمایت حاصل ہے۔کرد جنگجووٴں کی جانب سے اس اڈے پر قبضے کا دعویٰ شام اور ترکی کے ایک سرحدی راستے پر قبضے کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔

اس سرحدی راستے پر قبضے کے باعث دولت اسلامیہ کی ایک اہم سپلائی لائن کٹ گئی تھی۔کرد جنگجووٴں کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انھوں نے دولت اسلامیہ کے زیرانتظام علاقے میں واقع لیوا (بریگیڈ) 93 بیس کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ترجمان ریدر ڑلیل کا کہنا تھا کہ اب وائی پی جی رقہ کے شمال میں 50 کلومیٹر دور عین عیسیٰ کے مقام پر ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا: ’انھیں (دولت اسلامیہ کو) شکست ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال اس فوجی اڈے پر دولت اسلامیہ نے قبضہ کر لیا تھا اور یہ رقہ کو مغرب کی جانب صوبہ حلب اور مشرق کی طرف صوبہ ہسکہ کو زمینی راستہ فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔برطانیہ میں قائم مبصرین کے گروپ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائیٹس کے ترجمان رمی عبدالرحمان کا کہا ہے کہ دولت اسلامیہ کی دفاعی سرحد ‘رقہ کے دروازوں تک دھکیل دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :