غربِ اردن: یہودی آباد کار کے قتل پر حماس کے کارکنان گرفتار

منگل 21 جولائی 2015 07:51

مقبوضہ بیت المقدس( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 جولائی۔2015ء )اسرائیل کی داخلی سکیورٹی سروس شین بیت نے غربِ اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے چھے کارکنان کو گذشتہ ماہ ایک یہودی آباد کار کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔شین بیت نے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں سات مشتبہ فلسطینیوں پر 29 جون کو غربِ اردن میں ایک یہودی بستی کے نزدیک ایک کار پر فائرنگ کرکے ملاشی روزنفیلڈ کو ہلاک کرنے اور اس کے تین ساتھیوں کو زخمی کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

ان میں سے چار افراد کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کر لیا ہے۔اس واقعے میں مبینہ طور پر ملوّث حماس کا ایک رکن احمد النجار اس وقت اردن میں مقیم ہے۔

(جاری ہے)

اس نے وہیں سے اس حملے کی منصوبہ بندی کی تھی اور رقم مہیا کی تھی۔احمد النجار کو سنہ 2011ء میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے میں اسرائیلی جیل سے رہا گیا تھا۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ دو اور مشتبہ افراد کو فلسطینی اتھارٹی کے تحت سکیورٹی فورسز نے گرفتار کررکھا ہے مگر ان سے شین بیت تفتیش کررہی ہے۔ان میں ایک معاذ حماد نامی کارکن ہے۔اس پر کارسوار یہودیوں پر گولی چلانے کا الزام ہے۔اس اسرائیلی ایجنسی کا کہنا ہے کہ چھے افراد پر مشتمل یہ گروپ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے شمال مشرق میں واقع گاوٴں سلواد سے تعلق رکھتا ہے۔

ساتواں فلسطینی اس کے نزدیک واقع گاوٴں کسریٰ کا رہنے والا ہے۔وہ مذکورہ چھے افراد میں سے ایک کا خسر ہے اور اس کی شناخت حماس کے کارکن کے طور پر نہیں کی گئی ہے۔پچیس سالہ روزنفیلڈ کو باسکٹ بال کے ایک میچ کے بعد یہودی بستی کوشیف ہاشہار کی جانب واپسی پر گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔یہ یہودی آبادکار اسی بستی کا رہنے والا تھا۔شین بیت کا کہنا ہے کہ اسی گروپ نے اس واقعے سے دو روز قبل ایک ایمبولینس اور دوسری اسرائیلی گاڑیوں پر فائرنگ کی تھی لیکن اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

انھوں نے ایک اور حملے کی بھی منصوبہ بندی کی تھی لیکن وہ اس کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔اسرائیلی وزیردفاع موشے یعلون نے ان فلسطینیوں کی گرفتاریوں پر سکیورٹی فورسز کی تعریف کی ہے جبکہ ترکی پر حماس کے ایک سینیر رہ نما کو پناہ دینے کا الزام عاید کیا ہے جو ان کے بہ قول وہاں بیٹھ کر یہودیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔مسٹر یعلون نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی صلاح آروری نے غرب اردن اور پڑوسی ممالک میں ہم پر خوف ناک حملوں کی منصوبہ بندی کی ہے اور وہ نیٹو کے رکن ملک ترکی سے فعال ہے۔

متعلقہ عنوان :