ترکی میں شامی سرحد کے نزدیک قصبے کے ثقافتی مرکز میں بم دھماکا ،28افراد ہلاک،100سے ز ائد زخمی ،قصبہ سورج میں بم دھماکا مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے ہوا،داعش کے ملوث ہونے کا امکان ،ترک وزارت داخلہ ،پاکستان کی ترکی میں بم دھماکے کی شدید مذت ، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان ترکی کے ساتھ کھڑا ہے،ترجمان دفترخارجہ

منگل 21 جولائی 2015 07:49

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 جولائی۔2015ء)ترکی میں شام کے ساتھ سرحد کے نزدیک واقع قصبے سورج میں ایک ثقافتی مرکز میں بم دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں اٹھائیس افراد ہلاک اور کم سے کم ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ترکی کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ سورج میں یہ بم دھماکا مقامی وقت کے مطابق دوپہر بارہ بجے کے قریب ہوا ہے۔بیان میں ابتدائی اطلاعات کے حوالے سے اٹھائیس شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

زخمیوں کو قصبے کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے بعض زخمیوں کی تشویش ناک حالت کے پیش نظر اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔بیان میں تمام شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے اس حملے کے بعد اجتماعی شعور کا مظاہرہ کریں۔

(جاری ہے)

سورج شام کے جنگ زدہ کرد اکثریتی قصبے کوبانی (عین العرب) کے بالمقابل ترکی کے سرحدی علاقے میں واقع ہے۔

فوری طور پر بم دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے فوری بعد آگ لگ گئی ثقافتی مرکز میں آگ لگ گئی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بم پھٹنے کے نتیجے میں دھماکا ہوا ہے جبکہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر دولت اسلامیہ عراق وشام (داعش) کے کسی جنگجو کا خودکش حملہ ہوسکتا ہے۔سورج میں شامی مہاجرین کے لیے ایک بہت بڑا کیمپ بھی قائم ہے۔

یہ کیمپ اس سال جنوری میں کوبانی میں داعش اور کرد ملیشیا کے درمیان خونریز لڑائی کے بعد قائم کیا گیا تھا اور اس میں قریباً پینتیس ہزار مہاجرین رہ رہے ہیں۔کرد فورسز نے داعش کے جنگجووٴں کو جنوری میں چار ماہ تک جاری رہنے والی خونریز لڑائی کے بعد کوبانی سے نکال باہر کیا تھا اور قصبے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔اس کے بعد جون میں داعش کے جنگجووٴں نے اس قصبے پر دوبارہ قبضے کے لیے ایک شب خون کارروائی کی تھی لیکن وہ اس میں ناکام رہے تھے اور اپنے جنگجووٴں کی جانیں گنوانے اور خواتین اور بچوں سمیت دسیوں افراد کی جانیں لینے کے بعد چلتے بنے تھے۔

انھوں نے کوبانی اور اس کے نواح میں تین خودکش بم دھماکے کیے تھے جن میں بیسیوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ادھرپاکستان نے ترکی میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے،مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان ترکی کے ساتھ کھڑا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل الله نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ترکی میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے۔

قاضی خلیل الله نے کہا کہ گزشتہ روز ترکی کے صوبے منیں سورسنیلورنا کے شہر سورج میں ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیائع پر افسوس کیا ہے۔ اور مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان اور پاکستانی عوام ترکی اور تمام غمزدہ لواحقین کے ساتھ ہے۔ پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے متاثرہ افراد اور ترک عوام سے مکمل ہمدردی کا اظہار کیا ہے یاد رہے کہ گزشتہ روز ترکی کے جنوب مشرقی صوبے سورسنیلورنا کے شہر سورج میں دھماکے میں 27 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔