لیبیا،نسلی گروپوں میں لڑائی ،ایک ہفتے میں 40افراد ہلاک

جمعرات 23 جولائی 2015 09:13

بن غازی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 جولائی۔2015ء)جنوبی لیبیا میں توبو اور توریگ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے حریف مسلح افراد کے درمیان ایک ہفتے سے نسلی جھڑپوں میں کم از کم چالیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں،یہ بات ایک مقامی اہلکار نے کہی۔اہلکار نے کہا کہ تازہ ترین لڑائی لیبین سہارا میں سب سے بڑے ساحلی شہر سبھا میں رونما ہوئیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ سینکڑوں خاندان نقل مکانی کرچکے ہیں،فروری کے بعد سے دونوں نسلی گروپوں کے درمیان مسلسل خونریز جھڑپیں ہورہی ہیں۔

توبو جو کہ زیادہ تر ہمسایہ ملک چاڈ کے ساتھ سرحد پر پھیلی ہوئی جنوب مشرقی پٹی میں آباد ہیں،2011ء میں آمر معمر قذافی کے خلاف احتجاجی تحریک کے دوران انہیں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا تھا اور تحریک میں انہوں نے حصہ لیا تھا جس کے نتیجے میں قذافی کے اقتدار کا خاتمہ ہوا۔

(جاری ہے)

توریگ جو زیادہ تر الجیریا اور نائیجر کے ساتھ سرحدوں کے ساتھ پھیلی ہوئی جنوب مغربی پٹی میں آباد ہیں،یہ زیادہ تر قذافی حکومت کے حامی رہے ہیں۔

احتجاجی تحریک کے بعد سے صحرائی جنوبی علاقے میں بدامنی میں اضافہ ہورہا ہے،توریگ،توبو اور عرب سب نے حریف ملیشیاء قائم کر رکھی ہیں۔2012ء میں سبھا میں عربوں کے ساتھ خونریز جھڑپیں ہوئی تھیں،دارالحکومت طرابلس اور مشرقی قصبے توبروک میں گزشتہ سال حریف حکومتوں کے قیام کے بعد سے کشیدگی میں بدترین سطح تک اضافہ ہوگیا ہے۔طرابلس حکام توریگ کو مسلح کرتے ہیں جبکہ توبو کو مشرق میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کی حمایت حاصل ہے۔منگل کے روز توبروک حکومت نے ایک بیان میں لڑنے والے فریقین سے اپیل کی تھی کہ وہ لڑائی روک دیں اور اپنے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔

متعلقہ عنوان :