افغانستان ، 2 خودکش دھماکوں میں 20 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 35 افراد ہلاک، 200 سے زائد زخمی،افغان صدرکی مذمت،کابل میں پولیس وردی میں ملبوس خودکش بمبار نے پولیس اکیڈمی کے مرکزی گیٹ پر خود کو اڑا لیا ، 20 اہلکار ہلاک ہوئے ،شاہ شہید کے علاقے میں ٹرک بم دھماکے میں15 افرادمارے گئے ، 200سے زائد زخمی ،پرتشدد کاروائیوں کے باوجود امن کے قیام کیلئے پرعزم ہیں لیکن اسطرح کے دہشتگردانہ حملوں کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے،افغان صدر اشرف غنی

ہفتہ 8 اگست 2015 09:20

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اگست۔2015ء)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں 2 خودکش دھماکوں میں 20 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 35 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے ،افغان صدر اشرف غنی نے خودکش دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ان حملوں کے باوجود امن کے قیام کیلئے پرعزم ہیں لیکن ہم اس قسم کے دہشتگردانہ حملوں کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے ۔

جمعہ کوغیر ملکی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل میں باغ بالا کے قریب پولیس وردی میں ملبوس ایک خودکش بمبار نے پولیس اکیڈمی کے مرکزی گیٹ پر خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں 20 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ۔اس سے قبل دارالحکومت کابل کے گنجان علاقے شاہ شہید میں ٹرک بم دھماکے میں15 افراد ہلاک جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 200سے زائد زخمی ہو گئے،طالبان سربراہ ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد یہ کابل میں پہلا بڑا حملہ ہے، تاہم اس کا اصل ہدف سامنے نہیں آ سکا۔

(جاری ہے)

کابل کے پولیس سربراہ جنرل عبدالرحمان رحیمی نے بتایا کہ کابل کے گنجان علاقے شاہ شہید میں بارود سے بھرے ٹرک کو دھماکے سے اڑایا گیا، حملے میں متعدد مکان بھی تباہ ہوئے۔’ حملے کا مقصدقتل عام تھا۔ہلاک و زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔طالبان رہنما ملا عمر کی ہلاکت کے بعد یہ ان کا پہلا حملہ ہے۔پیر کے روز افغان طالبان نے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں طالبان اراکین کو نئے سربراہ ملا اختر منصور کی بیعت لیتے دیکھایا گیا۔

گزشتہ روز افغانستان کے مشرقی صوبے لوگر کے دارالحکومت پلِ علم میں ایک خودکش دھماکے میں تین پولیس اہلکار سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حکام کے مطابق خودکش حملہ بارود سے بھرے ٹرک کے ذریعے کیا گیا۔ بدھ کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں سال کے پہلے نصف حصے میں افغان شہری ریکارڈ تعداد میں پرتشدد حملوں کا نشانہ بنے۔

رپورٹ کے مطابق، 2015 کے پہلے چھ مہینوں میں 1592 شہری ہلاک جبکہ 3329 زخمی ہوئے۔دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے خودکش حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ان حملوں کے باوجود امن کے قیام کیلئے پرعزم ہیں لیکن ہم اس قسم کے دہشتگردانہ حملوں کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے ۔صدارتی محل سے جاری ہونے والے بیا ن میں کہا گیا ہے کہ خودکش ٹرک بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں 47 خواتین اور 33 بچے بھی شامل ہیں۔

صدر کے نائب ترجمان ظفر ہاشمی نے بتایا کہ 40 زخمی ابھی تک ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔افغان صدر کاکہنا تھاکہ ہم ان حملوں کے باوجود امن کے قیام کیلئے پرعزم ہیں لیکن ہم قسم کے دہشتگردانہ حملوں کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے۔افغان صدر نے دھماکوں میں شہریوں کے جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انکے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔