سپریم کورٹ نے پولیس کے نظام میں اصلاحات کے بارے میں وفاق و صوبوں سے حتمی سفارشات طلب کر لیں، پاکستانی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس ہے ،اگر پولیس صحیح ہو جائے تو سب کچھ صحیح ہو سکتا ہے؛چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریمارکس
جمعہ 21 اگست 2015 09:09
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اگست۔2015ء)سپریم کورٹ نے پولیس کے نظام میں اصلاحات کے بارے میں وفاق اور صوبوں سے حتمی سفارشات طلب کر لیں ۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس ہے اگر پولیس صحیح ہو جائے تو سب کچھ صحیح ہو سکتا ہے ۔ مقامی حکومتوں کے نظام سے عوام کے مسائل حل ہو سکتے تھے مگر وہ بھی تاحال نہیں آ سکا ہے ۔
جس کی وجہ سے پبلک سیٹفی کمیشن تاحال غیر فعال ہیں ۔ حکومتی مداخلت والے جس مقدمے کو بھی ہاتھ لگاتے ہیں وہی نامکمل نظر آتا ہے ۔ جج صاحب کہہ رہے تھے کہ اگر حکومت کام نہیں کر سکتی تو پھر ہمیں کرنے دے ۔ کاغذی کارروائی سے کچھ نہیں ہو گا اور نہ ہی عوام کی سوچ بدلے گی ۔اگر رپورٹس سے سب اچھا ہو جاتا تو آج ہم سب صوبوں کو شاباش د ے دیتے ۔(جاری ہے)
پراسیکیوٹر جنرل تک کا ادارہ فعال نہیں ہے ۔
ایف آئی آر کے اندراج چالان مکمل کرنے اور گواہوں کی پیشی تک کے معاملات کافی گھمبیر ہیں جبکہ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ اگر ہم سب ملک کی بقاء اور سالمیت کے لئے کام کر رہے ہیں تو پھر ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط بنانا ہو گا اور پولیس سمیت سب کو ایمانداری سے کام کرنا ہو گا ۔ پولیس افسر کسی جرم میں ملوث ہو تو اس کا پیٹی بھائی تین دنوں میں ہی اسے معصوم قرار دے کر بری کر دیتا ہے ہمیں سکاٹ لینڈ یارڈ کی طرز پر پولیس میں اصلاحات لانی ہوں گی جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 95 فیصد علاقے پر پولیس کا کوئی عمل دخل نہیں ہے پولیس کو عوام دوست بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔حیدر علی کیس کی سماعت ہوئی تو جسٹس جواد نے کہا کہ لگتا ہے کہ کوئی پیش رفت ہوئی ہے ۔ خواجہ حارث نے التواء کی درخواست دے رکھی ہے مگر ان کو ہم نے عدالتی معاون مقرر کر رکھا ہے اس لئے مقدمے کی سماعت کریں گے ۔ خواجہ حارث کی جانب سے پیش کردہ سفارشات کا جائزہ لیا گیا جو انہوں نے بطور عدالتی معاون تیار کر کے دی تھیں ۔سندھ ، بلوچستان اور اسلام آباد میں پولیس کا نظام بہت پرانا ہے پنجاب اور کے پی کے میں تبدیلیاں آئی ہیں ۔ پولیس کا ماڈل نظام تاحال کہیں نظر نہیں آتا ۔ نہ ہی کوئی پروفیشنل کام نظر آتا ہے ۔سینئر افسران جونیئر افسران کی جس طرح انسپکشن کرنا چاہئے نہیں کرتے ۔ پبلک سیفٹی کمیشن تاحال فعال نہیں ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ دو طرح کی پولیس بنیادی طور پر کیا فرق ہے ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ دونوں میں بڑا فرق ہے ڈھانچے تک میں فرق ہوتا ہے ۔سرور خان سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن نے پولیس اصلاحات اور دیگر حوالوں سے تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی اور کہا کہ پولیس پر انتظامی کم سیاسی دباؤ زیادہ ہوتا ہے جمہوری معاشرے میں انہیں جو کردار ادا کرنا چاہئے وہ نہیں کر پا رہی ہے ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ قانون میں کہاں کمی نظر آتی ہے اس پر سیکرٹری نے بتایا کہ کامن ویلتھ ممالک میں پولیس کس طرح کام کرتی ہے اور یہاں جس طرح سے کام کرتی ہے ۔ بہت مختلف ہے ۔ پولیس کالونیل رولز کے تحت کام کر رہی ہے ترامیم بھی کی گئی ہے ۔ پولیس رولز 1934 میں بنائے گئے ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ کیا ہماری پولیس سکاٹ لینڈ یارڈ کی طرز پر کام کر سکتی ہے ؟سیکرٹری نے بتایا کہ ہم بھی ایسا کر سکتے ہیں مگر اس کے لئے ہمیں پولیس کو تربیت دینا ہو گا اور تمام تر سہولیات دینا ہوں گی ۔ ہمیں پولیس کے اختیارات کو دیکھنا ہو گا اور دیکھنا یہ بھی ہے کہ اس کو کون کنٹرول کر سکتا ہے ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے نظام سے تبدیلی آنا تھی قانون ہی نہ بنا جس سے پبلک سیفٹی کمیشن غیر فعال ہو کر رہ گئے ۔ مظلوموں کی بجائے پولیس کو فائدہ دیا جاتا رہا ہے اور اب بھی دیا جا رہا ہے ۔ سندھ بلوچستان اور اسلام آباد 1861 ایکٹ کے تحت کام کر رہے ہیں جبکہ پنجاب اور کے پی کے میں 2002 کا نظام چلا رہے ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ 1861 میں انگریز نے اپنی مرضإ کا نظام بنایا تھا جبکہ بعدازاں ہم نے اس پر کام شروع کیا۔ سیکرٹری نے کہا کہ پولیس کے احتساب کے نظام کو بہتر بنانا ہو گا پولیس کو ماڈل پولیس بنانے کے لئے تعلیم و تربیت پر زیادہ انحصار کرنا ہو گا ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ اسلام آباد میں کیا رولز 1934 استعمال ہو رہے ہیں ۔ ہم نے نوٹ کیا ہے جونیئر افسران کو اعلی افسران کی جگہ کام کرتے ہیں ۔ سکندر اعظم آیا تو اس نے پوری دنیا پر قبضہ کیا اور ہماری پولیس کی مہربانی سے ایک سکندر نے صبح سے شام تک اسلام آباد پر قبضہ کئے رکھا ۔ پولیس کا مقصد ایک شہری کے عزت ، وقار ، جائیداد اور پرائیویسی کا تحفظ کرنا ہے جب بھی بڑے ادارے بنتے ہیں اس کی پرائمری تو پولیس ہی ہے ۔ پہلے ایس پی کو بھی بڑی تربیت کے بعد سرٹیفیکیٹ جاری ہوتا تھا ۔ شوٹنگ کے لئے تربیت بھی دی جاتی تھی اب وہ بھی نہیں ہو رہی ہے ۔سیکرٹری نے کہاکہ ابھی تک کوئی خاص کام نہیں ہو رہا ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ کیا آپ سہالہ پولیس ٹریننگ سنٹر گئے اور ان کا کورس دیکھا ہے اس پر سیکرٹری نے بتایا کہ بہت عرصہ قبل وہاں گئے تھے ان کا نصاب آڈٹ آف کورس ہے ۔ پہلے کی رپورٹیں موجود ہیں جسٹس دوست نے کہاکہ ہم جب مصیبت میں مبتلا ہیں اس پر حکومت کو غور کرنا چاہئے ۔ سکاٹ لینڈ ایک چھوٹی سی پولیس لائن تھی جس کو عوام کے تعاون سے سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس بنا دی گئی ان کو بڑی عمارت دی گئی اور ہائی پروفائل مقدمات دیئے گئے ۔ جرمنی ، امریکہ سمیت کئی ممالک سے اعلی ترین افسران اور حکام لائے گئے ۔ تربیت دی گئی ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ یہ معاملہ اپنی جگہ اور حیدر علی کا معاملہ قدر ے مختلف ہے ۔اے جی پنجاب نے بتایا کہ ہم نے صوبوں سے مشاورت کی ہے خواجہ حارث کی سفارشات کا بھی جائزہ لیا ہے ۔ صوبوں کی سفارشات پر بھی نظر دوڑائی ہے ۔ جسٹس خواجہ نے کہا کہ جس کیس کو ہاتھ لگاتے ہیں حکومت کی وجہ سے غیر فعال نظر آتا ہے ۔ جج صاحب فرما رہے تھے اگر حومت کام نہیں کر سکتی تو پھر ہمیں کام کرنے کے لئے دے دے ۔ پی جی نے بتایا کہ حیدر علی کے مقدمے میں تھانہ کلچر رکاوٹ بنا ہے ۔ ایس ایچ او کی اپنی مرضی ہوتی ہے وہ جب چاہے گا ایف آئی آر درج کرے گا ۔ پوسٹ مارٹم میں تاخیر کرے گا ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ دو دن کی بات کر رہے ہیں ہمارے پاس 10 سال التواء کی ایف آئی آر بھی سامنے آئی ہے ۔کاغذ پر کچھ کرنے سے تھانہ کلچر نہیں بدلے گا ۔ پی جے نے کہا کہ یہ کام 10 سے 15 سال قبل ہونا چاہئے تھا ۔پھر بھی آپ نے کافی کام کیا ہے ۔ 154 کا جائزہ بھی لیا ہر جگہ بددیانتی نظر آتی ہے اور سیکشن 154 کی ر وح کو نہیں سمجھا گیا ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ روزنامچہ تک روک دیا جاتا ہے ۔ تھانے کے اندر بندہ موجود ہے گرفتاری نہیں ڈالی جاتی۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ایس ایچ او کو تجویز کردہ الزامات کا جائزہ لے کر مقدمہ درج کرنا پڑتا ہے ۔ جسٹس جواد نے کہاکہ آپ نے کام کر لیا ہے اتنے واضح ہم نہیں پڑھ سکتے ۔ہمیں اپنی تمام سفارشات کا نچوڑ بتا دیں ۔کاغذی کارروائی سے معاملہ حل ہوتا نظر نہیں آتا پتہ نہیں پولیس کی سوچ کیسے بدلے گی ۔ پی بی پجاب نے کہا کہ ہم نے اس پر کافی کام کیا ہے بار کونسل کے ممبر کی وجہ سے کافی مدد ملی ہے ۔ لیگل ریفارمز کیا ہو سکتی ہیں ۔ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ چالان نامکمل نہیں ہونے چاہئیں ملزمان کیوں زیادہ رہا ہو جاتے ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ ایف آئی آر کے اندراج کا ماملہ بہت مسائل کا حامل ہے عوام الناس کا بڑا ایشو پولیس ہے اگر یہ ایشو کسی حد تک ہل ہو جاتے تو بہت سے مسئلے حل ہو جائیں ۔ باقی صوبے بھی اپنے اپنے جوابات دیں ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ ایک پولیس افسر نے جرم کیا ہے اس کی تفتیش کون کرے گا اگر اس کا پیٹی بھائی تفتیش کرے گا تو پھر ان کا بھائی تو رہا ہی ہو گا ۔ 3 دن ہی وہ کیس ختم کرنے کی سفارش کر دیتے ہیں ان کی تفتیش کسی اور کو کرنا چاہئے ۔ خواتین ہراساں کرنے کے معاملات میں بھی کئی اہم چیزوں کی ضرورت ہے ۔ پی جی پنجاب نے کہا کہ تمام تر تفصیلات دیں گے ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ نیت کا فتور کیسے دور ہو گا جس پر پی جی پنجاب نے کہا کہ اس کے لئے آپ سیکشن 164 دیکھیں ۔ عدالتیں کسی کی ضمانت دے نہیں سکتیں مگر پولیس کو کلین چٹ دی گئی ہے کہ وہ چاہے تو جس بڑے سے بڑے ملزم کو چاہے چھوڑ سکتی ہے ۔ جسٹس جواد نے کہاکہ کاغذ میں قانون تو بن گیا ہے مگر جرائم پھر بھی ہو رہے ہیں ۔کہتے ہیں کہ جمہوری طریقے سے یہ ہو گا جسٹس دوست نے کہا کہ 169 کے تحت پولیس افسران 21 دن کا عبوری ریلیف دے سکتے ہیں۔پی جی پنجاب نے بتایا کہ جب ایک شخص کو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے تو عدالت ناقابل ضمانت جرم پر ضمانت نہیں دے سکتی ۔ پولیس دے رہی ہے ۔ عدالت کو کہا جاتا ہے کہ جب تک قابل عمل اور ٹھوس وجوہات نہ ہوں ملزم کو رہا نہ کیا جائے ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ معاملات میں بدنیتی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ملزمان رہا ہوتے ہیں ۔جسٹس جواد نے کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل کا ادارہ فعال نہیں ہے ۔ 31 والے ہفتے میں اس مقدمہ کو رکھا جائے ۔ صوبے بھی پولیس کے حوالے سے رپورٹ دیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ اگر رپورٹوں سے کام چلتا تو ہم سب کو شاباش دے دیتے ۔ سوال یہ ہے کہ پولیس میں اصلاحات کیسے لائی جائیں گی ۔بلوچستان کی طرف بتایا گیا کہ ہم 2011 کے پولیس ایکٹ کے تحت کام کر رہے ہیں جسٹس دوست نے کہا کہ اگر ہم اس ملک کی بقا کے لئے کام کر رہے ہین اور چاہتے ہیں کہ ملک مضبوط ہو تو پھر ہمیں پوری تندہی اور ایمانداری سے کام کرنا ہو گا ۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ 95 فصد بلوچستان میں پولیس کا کوئی کام ہی نہیں ہے اور نہ ہی ان کی کوئی حکومت ہے ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ سوات اور بہاولپور جب تک الگ الگ ریاست تھیں کوئی شکایت پولیس کے خلاف نہ تھی ۔جب ان کو بطور ریاست ختم کیا گیا تو شکایات پیدا ہوئیں ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
متعلقہ عنوان :
جمعہ 21 اگست 2015 کی مزید خبریں
-
وزیراعلی شہباز شریف کی ٹیسٹ ٹیم کپتان مصباح الحق سے ملاقات ، ملک میں کرکٹ کے فروغ ، دیگر سپورٹس سرگرمیوں کے فروغ پر تبادلہ خیال ،کرکٹ پاکستان کا بے حد مقبول کھیل ہے ،دورہ سری لنکا کے دوران ٹیم میں ... مزید
-
تمام سیاسی جماعتوں کے اندر عسکری ونگ ختم کئے جائیں،وزیر اعظم کی زیر صدارت امن وامان کے اجلاس میں فیصلہ، دہشت گردوں سے سختی سے نمٹیں گے، کراچی آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ،نواز شریف ، بیرون ... مزید
-
پاک فوج نے شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں زمینی آپریشن شروع کردیا،فضائی اورزمینی کارروائیوں کے دوران فورسزکی کوآرڈینیشن قابل تحسین ہے،مقاصدجلد حاصل کئے جائیں،جنرل راحیل شریف، شمالی وزیرستان ... مزید
-
بھارت کی ہٹ دھرمی ،پاکستان نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی کرنے سے انکار کر دیا ، کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے ، پاکستان کشمیر کاز کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا ، اس لئے کسی بھی صورت مقبوضہ ... مزید
-
امید ہے بھارت کشمیری رہنماؤں کو سرتاج عزیز سے ملاقات سے نہیں روکے گا،پاکستان،پاک بھارت مذاکرات سے قبل پاکستان ہمیشہ کشمیری رہنماؤں کو اعتماد میں لیتا ہے،کشمیری رہنماؤں کی گرفتاری افسوسناک ہے،مشیروں ... مزید
-
یکم ستمبر سے گیس قیمتوں میں 5سے6فیصد اضافہ ، اطلاق گھریلو صارفین پر نہیں ہوگا ،شاہد خاقان ،تاپی گیس منصوبے پر 25دسمبر سے قبل ہی کام شروع کر دیا جائے گا، 10ارب ڈالر لاگت آئیگی ،وفاقی وزیر پٹرولیم کا ... مزید
-
نیب نے کرپٹ سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردی،نیب کی 290افسران کی فہرست میں بڑے بڑے سرکاری افسر شامل، نیشنل بینک کے سابق صدر علی رضا کے خلاف بھی تحقیقات جاری ،کراچی ... مزید
-
رشید گوڈیل کو ہوش آ گیا،مکمل خود سانس لے رہے ہیں ، ڈاکٹر جہانزیب مغل،ہوش آتے ہی رشید گوڈیل نے اپنے بچ جانے پر اللہ کا شکر ادا کیا، اہلیہ سے ملاقات کرا دی گئی،حملہ کیس میں مزید پیش رفت، ڈیفنس سے بہادر ... مزید
-
اقوام متحدہ کے ماہرین کا بھارتی گولہ باری کا جائزہ لینے کے لئے متاثرہ علاقوں کا دورہ، پاکستانی حکام نے بھارتی گولہ باری کے باعث ہونے والے نقصانات کے حوالے سے بریفنگ دی
-
این اے قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے فوجداری قانون میں ترامیمی بل کی منظوری دیدی، بچوں کو ورغلا کر ویڈیو و تصاویر بنانے پر سات سال قید اور پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ ، بچوں کے ساتھ جان بوجھ کر تشدد اور ... مزید
-
نادرا میں جعلی اور بوگس شناختی کارڈز بنانے کے حوالے سے تحقیقات شروع ، کراچی میں اب تک 60 ہزار سے زائد جعلی شناختی کارڈ منسوخ ، نادرا کے 10 سے زائد ذمہ دار اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ،ایف آئی ... مزید
-
کراچی آپریشن پرہماری جماعت کوکوئی مسئلہ نہیں ،میرابیان فوج کے خلاف نہیں تھا،آصف زرداری ،شہبازشریف کے پاس دھرنوں کی آڑمیں سازش کے ثبوت ہیں تواس کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن ضروربنناچاہئے،ایم ... مزید
-
بھارت نے سرتاج عزیز سے ملاقات روکنے کیلئے حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیا
-
سپریم کورٹ، ایف آئی اے بجٹ کیس میں سیکرٹری داخلہ کی رپورٹ مسترد ،چوبیس گھنٹوں میں جواب طلب ، حکومت ایف آئی اے کو کافی بجٹ نہیں دے سکتی تو کم از کم ان تارکین وطن اور شہریوں کو تو بتادے کہ اب ان کے بیٹوں ... مزید
-
پرویز الٰہی اپنی جماعت کے رہنما پی ٹی آئی میں شامل کرنے پر عمران خان سے ناراض ہوگئے ،احتجاجاً تحریک انصاف سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سیاسی تعاون ختم کرنے کا اعلان کردیا
-
پی آئی اے کے آٹھ عہدیداروں پر گزشتہ سال دو مختلف پروازوں سے آنے والے 130بھارتی مسافروں کو لاہور کے انتہائی حساس ترین علاقے میں غیر قانونی طور پر ایک رات ٹھہرانے کا جرم ثابت
-
دنیا کے 20 بڑے مقروض ممالک کی فہرست ،پاکستان شامل نہیں
-
واشنگٹن کے جنگلات میں آگ بے قابو،3فائرفائٹرز ہلاک،چار زخمی
-
امریکی فضائی بیڑے میں انتہائی مہنگے اور خطرناک طیارے کا اضافہ ، f۔35 لائٹنگ 5th جنریشن ملٹی رول ایئر کرافٹ ہر موسم میں فضا سے زمین اور فضا سے فضا میں اپنی برتری ثابت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے
-
حدیدہ پورٹ پر سعودی بمباری ناقابلِ قبول ہے: اقوامِ متحدہ، یمن جنگ میں اب تک 4300 افراد ہلاک ہوچکے ہیں
-
آ سٹر یلیا ، سات مبینہ جنگجو سڈنی ایئر پورٹ پر روک لیے گئے ، جنگجووٴں نے اگست کے شروع میں بیرونِ ملک جانے کی کوشش کی تھی
-
نائجیریا کی 9سالہ بچی نے دہشتگردی پر کتاب لکھ دی
-
زیادہ کام کرنے والوں کو فالج ہوسکتا ہے ، ماہرین
-
ایران اپنے معائنہ کاروں کو اقوام متحدہ کے ساتھ خفیہ معاہدے کے تحت چلنے والی جوہری تنصیب کے معائنے کی اجازت دے گا ، رپورٹ
-
400 ارب روپے کی گیس چوری کرنے والوں کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں ، گیس چوری میں اراکین پارلیمنٹ ، صوبائی اسمبلی کے اراکین ، صنعتکار ، تاجر اور بڑے بڑے لینڈ لارڈ شامل ہیں ، نواز شریف نے گیس چوری کا نقصان ... مزید
-
ای گورننس کا فروغ ترجیح ہے، سمارٹ فونز سے سرکاری امور کی مانیٹرنگ کا نظام وضع کیاگیا ہے ‘شہبازشریف،وزیراعلیٰ شہبازشریف سے گوگل ایشیاء پیسفک کی ڈائریکٹر پبلک پالیسی اینڈ گورنمنٹ افےئرز این لیون ... مزید
-
ضرب عضب فوج کا نہیں پوری قوم کا آپریشن ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی؛کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ، دہشت گردی کا نشانہ بننے والے بلوچوں کے دکھ کا احساس ہے ، ازالہ کیا ... مزید
-
محکمہ صنعت کا این جی اوز کو تصدیق کیلئے 15دن کا دوبارہ نوٹس ، 1486این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخی کے لیے سیکرٹری سماجی بہبود کو خط لکھ دیاگیا ہے
-
خیبر پختونخوا میں ناظمین اور نائب ناظمین کے انتخاب کا شیڈول جاری ،30 اگست کو پولنگ ہوگی،کونسل ممبران29 اگست کو حلف لیں گے،الیکشن کمیشن
-
سپریم کورٹ نے پولیس کے نظام میں اصلاحات کے بارے میں وفاق و صوبوں سے حتمی سفارشات طلب کر لیں، پاکستانی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس ہے ،اگر پولیس صحیح ہو جائے تو سب کچھ صحیح ہو سکتا ہے؛چیف جسٹس جواد ... مزید
-
حکومت نے ٹیکس ادا نہ کرنیوالوں کی سزاؤں کیلئے حدود کا جائزہ لینے کا عندیہ دیدیا
-
انڈین فلم فینٹم کی پاکستان میں نمائش پر پابندی عائدکرنے کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا
-
رشید گوڈیل کی اہلیہ نے تحقیقاتی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کروا دیا،گاڑی کے شیشے کالے ہونے کے باعث ملزمان کی شکلیں نہیں دیکھی سکیں،اہلیہ
-
صوبہ پنجاب میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام ،گجرات سے اسلحہ اور گولہ بارود سے بھرا منی ٹرک پکڑا گیا ۔40 رائفلیں ، 50 پستول اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد گولیا ں برآمد کر لی گئیں
-
سکینڈل گرل ایان علی کی جامعہ کراچی آمد ،طلبہ و طالبات کو پبلک ایڈمنسٹریشن پر لیکچر دیا ،طلباء نے کوئین گرل کے ہمراہ سلفیاں بنوائیں،اساتذہ بھی خوشی سے جھوم اٹھے
-
ملٹی نیشنل کمپنی نیسلے نے زکوٰةدینے سے انکار کر دیا ،زکوٰةمیں 30 کروڑ روپے کی کمی ، وزارت مذہبی امور نے زکوٰةرقم سے سرمایہ کاری بانڈ خرید لئے
-
شہبازشریف کا جوہر ٹاوٴن میں بچیوں سے زیادتی اورویڈیو بنانے کی خبر کانوٹس،رپورٹ طلب
-
اسلام آباد،وزیر اعظم نے تمام وزارتوں کو ریکارڈ انگلش سے اردو میں تبدیل کرنے کیلئے 20دن کا وقت دیدیا، جلد از جلد تمام ریکارڈ فوری اردو میں تبدیل کر کے پندرہ دن میں رپورٹ وزارت کو دی جائے ، نواز شریف ... مزید
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.