ترکی میں پہلی بار ہیڈ اسکارف پہننے والی خاتون ملکی وزیر بن گئیں ، وزیر اعظم احمد داوٴداولْو کی قیادت میں بننے والی عبوری ترک حکومت میں شامل کی گئی اس خاتون وزیر کا نام عائشین گوئرچان ہے اور ان کی عمر 52 برس ہے

اتوار 30 اگست 2015 09:56

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اگست۔2015ء)ایک مسلم اکثریتی لیکن سیکولر ریاست کے طور پر ترکی کی تاریخ میں پہلی بار ایک ایسی خاتون کو ملکی وزیر بنا دیا گیا ہے، جو مذہبی وجوہات کی بناء پر اپنے سر کو ڈھانپنے کے لیے ہیڈ اسکارف استعمال کرتی ہیں۔ترک دارالحکومت انقرہ سے ہفتہ انتیس اگست کو ملنے رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم احمد داوٴداولْو کی قیادت میں بننے والی عبوری ترک حکومت میں شامل کی گئی اس خاتون وزیر کا نام عائشین گوئرچان ہے اور ان کی عمر 52 برس ہے۔

گوئرچان ایک یونیورسٹی پروفیسر ہیں اور انہوں نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر عائشین گوئرچان کو اس نئی ملکی حکومت میں سماجی پالیسیوں اور خاندانی امور کی وزارت کا نگران بنایا گیا ہے، جو اس سال یکم نومبر کو قبل از وقت ہونے والے عام انتخابات تک اقتدار میں رہے گی۔

(جاری ہے)

پروفیسر ڈاکٹر گوئرچان تین بچوں کی والدہ ہیں اور وہ ’نوجوانوں اور تعلیم کی فاوٴنڈیشن‘ یا TURGEV نامی اس ادارے کے بورڈ آف گورنرز کی رکن بھی ہیں، جس کے سربراہ موجودہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے بیٹے بلال ایردوآن ہیں۔

رجب طیب ایردوآن گزشتہ دو برسوں کے دوران ملک کے تعلیمی اور ریاستی ادارون میں طالبات اور خواتین کارکنوں کی طرف سے سروں پر ہیڈ اسکارف پہنے جانے پر عائد پابندیوں کو ختم کر چکے ہیں۔ ان کے ایسے اقدامات کی ان کے مخالفین کی طرف سے یہ کہتے ہوئے مذمت کی گئی تھی کہ ایردوآن اس طرح مبینہ طور پر موجودہ ترک جمہوریہ میں آئینی طور پر سیکولر معاشرے کی بنیادوں کو کمزور کرنے کے مرتکب ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :