یمن: حوثی باغیوں نے 11 صحافی یرغمال بنا رکھے ہیں،صحافتی تنظیموں کی جانب سے شدید مذمت،یرغمالی صحافیوں کی رہائی کا مطالبہ

پیر 31 اگست 2015 09:23

ریاض( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اگست۔2015ء )یمن میں حکومت مخالف حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء میں قیام پذیر گیارہ صحافیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ دوسری جانب صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کے حلقوں کی جانب صحافیوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام یرغمالی صحافیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق صحافیوں کی عالمی تنظیم "مراسلون بلا حدود" کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ حوثی باغیوں نے رواں سال 9 جون کو کے ایک ہوٹل پر حملہ کر کے وہاں پر مقیم 11 صحافیوں کو اغواء کرلیا تھا۔

اس کے بعد وہ ابھی تک باغیوں کے قبضے میں ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کی گرفتاری کا یہ واقعہ انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے بنیادی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔

(جاری ہے)

صحافیوں کی گرفتاری کا مقصد جرائم پر پردہ ڈالنا اور مخالفین کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبانا ہے۔ نو جون کو یرغمال بنائے گئے گیارہ صحافی تا حال لاپتا ہیں۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں حوثی باغیوں کے قبضے کے بعد مجموعی طور پر 100 روز ناموں اور ہفتہ وار جریدوں کی اشاعت بند ہوچکی ہے۔

صنعاء سے صرف "الیمن الیوم" نامی اخبار شائع ہو رہا ہے جو سابق منحرف صدر علی عبداللہ صالح کے بیٹے کی ملکیت سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ چند ایک اخبارات جو حوثیوں کے ترجمان سمجھے جاتے ہیں باقاعدگی سے شائع ہو رہے ہیں جب کہ یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے کسی روزنامے یا ہفتہ وار جریدے کو اشاعت کی اجازت حاصل نہیں ہے۔