خیبرپختونخوا سے غیر قانونی طور پر مقیم 20 افغان پیش امام ملک بدر ،مزید 300 کو ملک چھوڑنے کے نوٹس جاری،سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بعد اب تک 500 سے زائد پیش اماموں کو ملک بدر کیا جا چکا ہے

پیر 31 اگست 2015 08:54

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اگست۔2015ء) خیبرپختونخوا سے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم 20 افغان پیش اماموں کو ملک بدر کر دیا گیا ۔ مزید 300 پیش اماموں کو ملک چھوڑنے کے نوٹس جاری کر دیئے گئے ۔ سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بعد اب تک 500 سے زائد پیش اماموں کو ملک بدر کیا جا چکا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور اور ان سے ملحقہ علاقوں سے مختلف مساجد کے 20 افغان پیش اماموں کو ملک بدر کر دیا گیا جبکہ اس حوالے سے غیر قانونی طور پر پاکستان بھر میں مقیم 300 پیش اماموں کو حکومت پاکستان کی جانب سے ملک چھوڑنے کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں حکومت غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم پیش اماموں کی ملک بدری کا فیصلہ سیکورٹی وجوہات کی بنا کیا ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بعد سیکورٹی اداروں اور حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ ملک بھر میں غیر قانونی طور پر افراد اور پیش اماموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور ان کو ملک بدر کیا جائے گا جس کے بعد اب تک ملک بھر سے 500 سے زائد غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم پیش اماموں کو ملک بدر کیا جا چکا ہے جن میں اکثریت افغان پیش اماموں کی ہے اور زیادہ تر صوبہ خیبرپختونخوا کی مختلف مساجد میں امامت کے فرائض سرانجام دے رہے تھے ۔