بھارت، مدھیہ پردیش میں ہوٹل میں گیس سلینڈر پھٹنے سے 85 افراد ہلاک،60کے قریب زخمی ،ریاستی حکومت کا ہلاک شدگان کے لواحقین کو و دو لاکھ ، زخمیوں کو علاج کے لیے 50 ہزار روپے دینے کا اعلان

اتوار 13 ستمبر 2015 09:57

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13ستمبر۔2015ء) بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع جھابوا میں گیس سیلنڈر اور آتش بازی کی تیاری کے لیے رکھا گیا دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے کم از کم 85 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ حادثہ ہفتہ کو پیٹلاود نامی قصبے میں پیش آیا ہے۔جھابوا کی ڈی ایم ارونا گپتا نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے 60 افراد کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی ہے۔

ضلع کے انچارج وزیر انتر سنگھ آریہ نے بتایا کہ دھماکہ صبح تقریبا ساڑھے آٹھ بجے بس سٹینڈ کے قریب ایک ہوٹل میں ہوا۔ اطلاعات کے مطابق اس وقت ہوٹل میں اور اس کے پاس لوگوں کی بھیڑ تھی۔مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے قریب ہی واقع ایک دکان میں آتش بازی کا دھماکہ خیز مواد رکھا ہوا تھا، جس کے پھٹنے کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد دکان سے ملحق گھر میں رکھے ہوئے گھریلو گیس سلینڈر میں بھی دھماکہ ہوا۔

جائے حادثہ پر موجود لوگوں نے مرنے والوں کی مختلف تعداد بتائی ہے۔ دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ریاستی حکومت نے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔حادثے میں مرنے والوں کے اہل خانہ کو وزیر اعلی امدادی فنڈ سے دو لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو علاج کے لیے 50 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو سنیئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ دھماکے کے وقت بہت سے لوگ ہوٹل میں ناشتہ کر رہے تھے جس کی وجہ سے اتنی زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔زخمیوں کو فورا قریبی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ ٹی وی پر دکھائے جانے والے فوٹیج میں لوگوں کو ہاتھوں سے ملبے کو ہٹاتے اور امداد پہنچاتے دیکھا جا رہا ہے۔بھارت میں خراب حفاظتی معیار کے سبب گھریلو سلینڈروں میں دھماکے ہوتے رہتے ہیں اور ان میں اموات بھی عام ہے لیکن اس بڑے پیمانے پر ہلاکت کم ہی نظر آتی ہے۔

متعلقہ عنوان :