اعلیٰ انتظامی افسران کو کارکردگی کی بنیاد پر اگلے گریڈ میں ترقی دینے کی تجویز ،وزرات منصوبہ بندی کے زیر اہتمام تجاویزکو حتمی شکل دینے کیلئے قومی مشارتی ورکشاپ کل مری بھوربن میں ہوگی ،ورکشاپ کے اختتام پر متفقہ تجاویز پر مشتمل سمری منظوری کیلئے وزیر اعظم کو ارسال کی جائے گی

اتوار 13 ستمبر 2015 09:47

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13ستمبر۔2015ء ) وزارت منصوبہ بندی،ترقی و اصلاحات نے وفاقی حکومت کو اعلیٰ انتظامی افسران کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اہم تجاویز دی ہیں جس میں پیشہ وارانہ مہارت کی بنیاد پر سی ایس ایس آفیسرز کے گروپ تشکیل دینے ،کارکردگی کی بنیاد پر ترقی اور ہر سال پیشہ وارانہ تربیت کو لازمی قرار دینا شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

، مہارت کا معیار کسی شعبہ میں ۱۸ سا لہ تعلیم ہوگی جس کے حامل امیدوار ہی سی ایس ایس کے امتحان میں شرکت کے اہل ہونگے جبکہ اگلہ مرحلہ میں ترقی کیلئے معیار سروس کا دورانیہ نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر ترقی دی جائیگی اس کے ساتھ ساتھ ہر سرکاری آفیسر کیلئے ہر سال پیشہ وارنہ تربیت کے کورسز کرنا لازمی ہونگے مصدقہ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے ۱۸ ویں ترمیم کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزرات منصوبہ بندی کو سرکاری ملازمین کی کارکردگی کو بہتر بنانے کا اہم ٹاسک سونپ دیا ہے وزارت منصوبہ بندی نے اس سلسلہ میں چاروں صوبائی دارالحکومت میں اعلیٰ سرکاری انتظامی آفیسر ز کی مشاورتی ورکشاپ بھی منعقد کر چکی ہے جس میں بیشتر شرکاء نے پیشہ وارانہ مہارت کی بنیاد پر سرکاری آفیسرز کے گروپ کی تشکیل، کارکردگی کی بنیاد پر اگلے مر حلہ میں ترقی اور پیشہ وارنہ تربیت کو ہرسال لازمی قرار د ینے کی تجاویز دی ہیں ان تجاویز کو حتمی شکل وزارت منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات کے زیر اہتمام ۱۴ ستمبر کو قومی مشاورتی ورکشاپ برائے اعلیٰ انتظامی ا فسران میں دے گی یہ دو روزہ ورکشاپ کل 14ستمبر سے بھوربن میں شروع ہو گی جس میں ملک بھر سے اعلیٰ انتظامی افسران اور پالیمنٹرین ،وفاقی وزراء ، سیکریٹریز، صوبائی چیف سیکریٹریز شریک ہونگے ،ورکشاپ کے اختتام پر متفقہ تجاویز پر مشتمل سمری منظوری کیلئے وزیر اعظم کو ارسال کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :