ٹارگٹ نا مکمل،دینی مدارس کے 300 سے زائد انچارج تبدیل کر دئیے گئے،کھالیں اکٹھی نہ کر سکنے پرمتعدد این جی اوز اور فلاحی اداروں کا بھی اپنے دیلی ویجز ملازمین کو”چھٹی کرانے“ کا انکشاف

منگل 29 ستمبر 2015 08:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29ستمبر۔2015ء)عید الضحیٰ کے تین دنوں میں جہاں کالعدم تنظیموں پر قربانی کی کھالیں اکھٹی کرنے پر سخت پابندی تھی وہیں قربانی کا فریضہ ادا کرنے والے افراد نے حکومتی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کلیرنس سرٹیفکیٹ ( این او سی)حاصل کرنے والوں کو ہی کھالیں دیں۔تاہم پنجاب بھر کے متعدد اضلاع میں کئے جانے والے ایک سروے کے مطابق امسال غیر رجسٹرڈ فلاحی ادارون اور دیہی علاقوں میں کھلنے والے مسلکی مدارس کے حصے میں بھی صرف ”گوشت“ ہی آیا۔

خبر رساں ادارے کے پلٹ فارم سے کروائے جانے والے ایک سروے کے مطابق پنجاب کے18 اضلاع جن میں فیصل آباد،نارروال،حافظ آباد، جہلم،لیہ، لودھراں،میانوالی،پاکپتن، ساہیوال، سرگودھا،وہاڑی ،ٹوبہ ٹیک سنگھ،بہاولنگر، بھکر،چنیوٹ،قصور، خانیوال، خوشاب وغیرہ میں دینی مدارس کے منتظمین اپنی جماعتوں کی طرف سے ملنے والے ٹارگٹ کے مطابق کھالیں اکٹھی نہیں کر سکے تاہم یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ مدارس کے انچارج حضرات کو تبدیل کر دیا گیاہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی دارالحکومت سمیت 7اضلاع میں متحرک این جی اوز کے بارے میں بھی انکشاف ہوا ہے کہ ان کا ٹارگٹ بھی پورا نہ کرنے والے ڈیلی ویجز ملازمین کی چھٹی یکم اکتوبر سے کروانے کا بندوبست کر لیا گیا ہے۔پنجاب میں متعدد دیہی علاقوں میں قائم بچیوں کے مدارس نے منت سماجت سے کھالیں جمع کرنے میں انتہائی کامیابی حاصل کی ہے۔