کوئی بھی ملک دہشتگردی کے خطرے سے محفوظ نہیں،امن کیلئے خدشات کے بجائے امن کا دامن تھامنا ہوگا،باراک اوبامہ،امریکہ چاہے کتنا طاقتور ہو دنیا کے مسائل اکیلے حل نہیں کرسکتا،عراق میں سبق سیکھا،طاقت اور پیسے کے زور پر دوسرے ملک میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا،دنیا کی ترقی کیلئے سب کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

منگل 29 ستمبر 2015 08:30

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29ستمبر۔2015ء)امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک دہشتگردی کے خطرے سے محفوظ نہیں،امن کیلئے خدشات کے بجائے امن کا دامن تھامنا ہوگا،امریکہ چاہے کتنا طاقتور ہو دنیا کے مسائل اکیلے حل نہیں کرسکتا،عراق میں سبق سیکھا،طاقت اور پیسے کے زور پر دوسرے ملک میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا،دنیا کی ترقی کیلئے سب کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ کو بہت سے خطرات لاحق ہیں،شہریوں کی حفاظت کے ہر ممکن اقدامات کریں گے،کسی مسئلہ کا فوجی حل عارضی ہوتا ہے،مسائل کا حل مذاکرات میں ہے فوجی کارروائی میں نہیں،ماضی کے پرتشدد طریقوں کی طرف نہیں جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اصولوں نے جمہوریت کے فروغ میں مدد فراہم کی،آگے بڑھنے کیلئے جمہوریت کا تحفظ کرنا ہوگا،آمرانہ دور ہمیشہ کمزور ہوتے ہیں،یوکرائن کے مسئلے کو پس پشت نہیں ڈال سکتے،یوکرائن میں امریکہ کے معاشی مفادات نہیں ہیں،یوکرائن روس کے بجائے یورپی یونین میں شمولیت چاہتے ہیں،روس کے خلاف پابندیاں سرد جنگ کی طرف لوٹنے کی عکاس نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو بشارالاسد جیسے لوگوں کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے،جس نے اپنے ہی لوگوں کو قتل کردیا،شام کے نہتے عوام پر بمباری قابل مذمت ہے،امریکہ روس اور ایران کے ساتھ ملکر شام کا مسئلہ حل کرنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ داعش زہرآلودہ ذہنیت کی عکاس ہے،داعش اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے،اسلام ہمدردی اور تحمل کا درس دیتا ہے،پابندیوں کا مقصد صرف کسی کو سزا دینا نہیں ہوتا،مسلمانوں کو داعش کے نظریات کو رد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک دہشتگردی کے خطرے سے بچا ہوا نہیں ہے،ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ عارضی نہیں ہے،ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے جنگ کو روک دیا گیا،ایران کے جوہری معاملے نے ثابتکیا کہ مذاکرات کے مثبت نتائج نکلتے ہیں،معاہدہ بین الاقوامی نظام کی مضبوطی کا عکاس ہے،عالمی سطح پر پناہ گزینوں کا مسئلہ پیدا ہوا ہے،امریکہ پناہ گزینوں کی امداد کا سلسلہ جاری رکھے گا،مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے مسائل کا آسان حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کی ترقی کے لئے بہت کچھ کرنا باقی ہے،دنیا کی ترقی کیلئے اکٹھے ہوکر چلنا ہوگا