’چار روسی کروز میزائل شام کی بجائے ایران میں گرے تھے‘ امریکی دعوی

جمعہ 9 اکتوبر 2015 08:36

واشنگٹن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اکتوبر۔2015ء )امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کی جانب سے شام میں جاری کارروائی کے دوران داغے گئے کروز میزائلوں میں سے چار ایرانی سرزمین پر گرے تھے۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی محکمۂ دفاع کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چار روسی میزائل شام کی بجائے ایران میں گرے تھے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ میزائل کس مقام پر گرے اور ان سے کوئی نقصان بھی ہوا ہے یا نہیں۔روسی وزارتِ دفاع نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام میزائل ہدف پر لگے تھے۔وزارت کے ترجمان جنرل آئیگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی پیشہ ور یہ جانتا ہے ایسی کارروائیوں میں نشانہ بننے سے پہلے اور بعد میں بھی ہدف کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے تمام میزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔‘ایرانی خبر رساں ادارے فارس نے بھی اس دعوے کو روس کے خلاف امریکہ کی نفسیاتی جنگ کا حصہ قرار دیا ہے۔البتہ ایک اور ایرانی نیوز ایجنسی ارنا نے بدھ کو یہ خبر دی تھی کہ مغربی آذربائیجان نامی صوبے کے ایک گاؤں میں ایک فضا سے آنے والی ایک نامعلوم چیز کریش ہوئی ہے۔ یہ صوبہ روسی میزائلوں کے مجوزہ راستے پر واقع ہے۔روس نے بدھ کو بتایا تھا کہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے بحیرۂ کیسپیئن میں موجود جنگی بحری جہازوں سے شام کے شمالی اور شمال مغربی صوبوں میں 11 مقررہ اہداف پر 26 کروز میزائل داغے گئے تھے۔