دہلی میں دو لڑکیوں کا ریپ، وزیراعلیٰ کی پولیس پر تنقید

اتوار 18 اکتوبر 2015 09:40

دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2015ء ):بھارت کے دار الحکومت دہلی میں اطلاعات کے مطابق دو کم عمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے جس پر دہلی کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے شدید تنقید سامنے آئی ہے۔دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شہر میں کم عمر بچوں کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہ کرنے کا الزام پولیس اور حکومت پر لگایا ہے۔

یہ تازہ واقعات ایک ایسے وقت ہوئے ہیں جب گذشتہ ہفتے دہلی میں ہی ایک چار سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔دو سال قبل بھارت میں ایک طالب علم کے گینگ ریپ اور قتل کے واقعے کے بعد ملک میں جنسی تشدد کو روکنے کے لیے قوانین کو مزید سخت کر دیا گیا تھا۔اروند کیجریوال نے شہر میں مناسب سکیورٹی اور تحفظ فراہم نہ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ پر شدید تنقید کی ہے۔

(جاری ہے)

اروند کیجریوال نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’جنسی زیادتی کے مسلسل پیش آنے والے وقعات شرمناک اور پریشان کن ہیں۔ دہلی پولیس تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ وزیراعظم اور ان کے لیفٹیننٹ گورنر کیا کر ہے ہیں؟‘ان کا کہنا ہے کہ یا تو وزیر اعظم ذمہ داری پوری کریں یا پھر پولیس پر کنٹرول کی ذمہ داری ریاستی حکومت کو منتقل کر دیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دو الگ الگ واقعات میں نشانہ بننے والی لڑکیوں میں سے ایک ڈھائی سالہ لڑکی کو جمعے کی رات مغربی دہلی سے دو افراد نے اغواہ کیا تھا۔جنسی زیادتی کے بعد انھیں ان کے گھر کے قریب ایک پارک میں چھوڑ دیا گیا تھا۔پولیس رپورٹس کے مطابق ڈھائی سالہ لڑکی کے جسم سے خون بہہ رہا تھا اور تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھیں کم سے کم ایک بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

پولیس چیف پشپیندرا کمار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’مشتبہ افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے‘دوسری جانب شہر کے مشرقی علاقے میں پیش آنے والے دوسرے واقعے میں ایک پانچ سالہ لڑکی کو تین افراد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔پولیس کے مطابق انھیں پڑوس کے گھر میں بلایا گیا جہاں انھیں کئی بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ عنوان :