ٹیم میں دوبارہ شامل کیے جانے پر بہت خوش ہوں، فواد عالم، حیران اس بات پر ہیں کہ یہ واپسی ٹیسٹ ٹیم میں پانچ سال کے طویل عرصے کے بعد ہوئی ہے،موقع ملا تو میری پوری کوشش ہوگی کہ اس سے فائدہ اٹھاوٴں، پاکستان کرکٹ پلیئر

پیر 19 اکتوبر 2015 09:03

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2015ء)فواد عالم پاکستانی کرکٹ ٹیم میں دوبارہ شامل کیے جانے پر بہت خوش ہیں لیکن زیادہ حیران اس بات پر ہیں کہ یہ واپسی ٹیسٹ ٹیم میں پانچ سال کے طویل عرصے کے بعد ہوئی ہے۔فواد عالم نے سنہ 2009 میں سری لنکا کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ اوپنر کی حیثیت سے کھیلا تھا اور وہ پاکستان سے باہر اپنے اولین ٹیسٹ میچ میں سنچری بنانے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بنے تھے لیکن صرف دو ٹیسٹ میچز مزید کھیلنے کے بعد وہ ٹیسٹ ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب نہ ہو سکے تھے۔

البتہ اس کے بعد وہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سکواڈ میں شامل رہے لیکن اپنے کریئر میں وہ کبھی بھی ٹیم کا مستقل حصہ نہ بن سکے۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ جس فارمیٹ میں میں نے پانچ سال قبل آخری میچ کھیلا تھا اس میں میری واپسی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

یقیناً یہ میرے لیے حیران کن ہے۔ اگر مجھے کھیلنے کا موقع ملا تو میری پوری کوشش ہوگی کہ اس سے فائدہ اٹھاوٴں۔

‘فواد عالم تقریباً چار سال کی غیرحاضری کے بعدگذشتہ سال دوبارہ ٹیم کا حصہ بنے تو ایشیا کپ میں شاندار پرفارمنس دے ڈالی جس میں بنگلہ دیش کے خلاف 74 رنز کے بعد فائنل میں سری لنکا کے خلاف ناقابل شکست 114 رنز بھی شامل تھے۔تاہم اس کے بعد وہ مزید ایک ہی نصف سنچری بنا سکے اور آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں قابل ذکر اننگز نہ کھیلنے کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوگئے۔

’ان کا کہنا تحا کہ میں ٹیم سے باہر ہونے پر مایوس نہیں تھا کیونکہ مایوسی گناہ ہے البتہ دکھ ضرور ہوا تھا لیکن مجھے معلوم تھا کہ میرے پاس ٹیم میں واپس آنے کا ایک ہی راستہ ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس دی خاص کر پاکستان اے کے کپتان کی حیثیت سے سری لنکا کا دورہ میرے لیے بہت کامیاب رہا جس میں میں نے چھ اننگز میں پانچ نصف سنچریاں بنائیں اور سب سے زیادہ 339 رنز سکور کیے۔

یہی کارکردگی پاکستانی ٹیم میں میری واپسی کا سبب بنی۔‘انہوں نے کہا کہ ’کوئی بھی کرکٹر ایسا نہیں ہے جو ہر اننگز میں سنچری بنائے۔ ہر کرکٹر کو اپنے کریئر میں آزمائش سے گزرنا پڑتا ہے لیکن جب آپ کو ٹیم کی طرف سے حوصلہ ملے تو آپ مشکل سے نکل آتے ہیں اور جب آپ کا اعتماد بحال ہوجائے تو پرفارمنس بھی اچھی ہونے لگتی ہے۔‘فواد عالم کا کہنا ہے کہ ان کی بولنگ سے بھی ٹیم فائدہ اٹھا سکتی ہے۔’بولنگ میری اضافی خوبی ہے لیکن میں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں بہت کم بولنگ کی ہے۔ میں پریکٹس سیشن اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بولنگ کرتا ہوں اب یہ ٹیم منیجمنٹ پر منحصر ہے کہ اسے کب میری بولنگ کی ضرورت پڑتی ہے۔‘

متعلقہ عنوان :