چیئرمین سینٹ کی منظوری کے بغیر کسی بھی سینیٹر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا،سینیٹراعتزاز احسن ، سینیٹر ستارہ ایاز کی گرفتاری کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کا رویہ درست ہے کہ وہ خیبرپختونخواہ کے احتساب کمیشن کی مدد چیئرمین سینٹ کی منظوری کے بعد ہی کر سکتے ہیں،رہنما پیپلز پارٹی

پیر 19 اکتوبر 2015 09:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کی منظوری کے بغیر کسی بھی سینیٹر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا‘ سینیٹر ستارہ ایاز کی گرفتاری کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کا رویہ درست ہے کہ وہ خیبرپختونخواہ کے احتساب کمیشن کی مدد چیئرمین سینٹ کی منظوری کے بعد ہی کر سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن خیبر پختونخوا نے اے این پی کی سینیٹر ستارہ ایاز کی گرفتاری کے حوالے سے اسلام آباد پولیس سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ چیئرمین سینٹ کی منظوری کے بعد ہی گرفتاری میں مدد کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد پولیس کا رویہ بلکل درست ہے کیونکہ کسی بھی سینیٹر کو چیئرمین سینٹ کی منظوری کے بغیر گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ستارہ ایاز پر کرپشن کے الزامات ہیں اور احتساب کمیشن خیبرپختونخوا انہیں گرفتار کرنے کے حوالے سے چھاپے مار رہی ہے۔ سینیٹر ستارہ ایاز پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر ہیں اس لئے احتساب کمیشن خیبر پختونخوا نے ان کی گرفتاری کے حوالے سے اسلام آباد پولیس سے مدد طلب کی تھی جس پر آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ہم چیئرمین سینٹ کی منظوری کے بغیر آپ کی مدد نہیں کر سکتے۔