حکومت نے ملک بھرمیں رجسٹرڈ این جی اووز کا آڈٹ شروع کردیا، رجسٹرڈ این جی اووز کی تعداد 39440،فنڈز پر چلنے والی این جی اووز کی تعداد 23120،رضا کارانہ این جی اووز کی تعداد 7516ہے،کمپنی آرڈنینس 1984ء کے تحت اسلام آباد میں رجسٹرڈ این جی اووز کی تعداد 447ہے جبکہ 1427این جی اووز کام کررہی ہیں

پیر 19 اکتوبر 2015 09:29

اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2015ء) وفاقی حکومت نے ملک بھرمیں رجسٹرڈ این جی اووز کے 2011ء سے 2014ء تک اکاؤنٹس کا آڈٹ شروع کردیا ہے۔ سوسائٹی ایکٹ کے تحت ملک بھر میں رجسٹرڈ این جی اووز کی تعداد 39440،فنڈز پر چلنے والی این جی اووز کی تعداد 23120،رضا کارانہ طورپر کام کرنے والی این جی اووز کی تعداد 7516جبکہ کمپنی آرڈنینس 1984ء کے تحت اسلام آباد میں رجسٹرڈ این جی اووز کی تعداد 447ہے جبکہ 1427این جی اووز کام کررہی ہیں۔

وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے این جی اووز کی تعداد کی مکمل پڑتال بھی شروع کی جا چکی ہے ۔دوسری جانب بیرون ملک سے فنڈنگ حاصل کرنے والی این جی اووز مشکوک قرار دیتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے اکاؤنٹس سے متعلق معلومات کے لیے رابطہ کرلیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وفاق سمیت ملک بھر میں بغیر رجسٹریشن ، علاقہ اور کام کی نوعیت تبدیل کرکے کام کرنے والی این جی اووز کی تعداد میں بے پناہ اضافہ پر نوٹس لیتے ہوئے ملک بھر میں این جی اووز کی پڑتال کے لیے متعلقہ ادارے متحرک ہوگئے ہیں ۔

واضح رہے کہ سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ این جی اووز کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے حساس اداروں کی جانب سے جمع کرائی جانے والی جامع رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بوگس این جی اووز اور بیرون ملک فنڈنگ کے تحت کام کرنے والی این جی اووز کی تعداد ملک بھرمیں لاکھوں تک پہنچ گئی ہے جو پاکستان کی سالمیت کے لیے خطرہ سمیت شہریوں کی معلومات کو سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں منتقل کرنے کے بھی ثبوت ملے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :