نیشنل پولیس بیورو نیشنل فرانزک سائنس ایجنسی قائم کرنے میں ناکام،چینی حکومت کے تعاون سے 2006ء میں شروع کئے جانیوالے منصوبے کے لئے 3ارب 48کروڑ 80لاکھ روپے مختص کیے گئے ،ملک میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے،خطرناک ملزما ن کی تفصیلات جمع کرنے کیلئے منصوبہ شرو ع کیا گیاتھا

پیر 19 اکتوبر 2015 09:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2015ء) نیشنل پولیس بیورو خطرناک ملزموں کی شہادتوں میں شواہد ثابت کرنے سمیت ریکارڈ مرتب کرنے کیلئے نیشنل فرانزک سائنس ایجنسی کا قیام عمل میں نہ لاسکی،چینی حکومت کے تعاون سے 2006ء میں شروع کیے جانے والے منصوبے کے لئے 3ارب 48کروڑ 80لاکھ روپے مختص کیے گئے تھے ،واضح رہے کہ منصوبے کے تحت پاکستان پولیس کی مدد کے لیے ڈی این اے لیب اسلام آباد میں اس سال قائم کردی گئی تھی تاہم نیشنل فرازک سائنس ایجنسی کا قیام عمل میں نہ آسکا ہے ۔

خبر رساں ادارے کو حاصل دستاویزات کے مطابق چین کی حکومت کے تعاون سے ملک میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے خطرناک ملزما ن کی تمام تفصیلات جمع کرنے کے لیے قومی سطح پر لیب بنانے کے منصوبے پر کام شرو ع کیا گیاتھا جو کہ تاحال مکمل نہ ہوسکا ہے ۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے لیے نیشنل پولیس بیورو کو اضافی ذمہ داری کے تحت ٹاسک دیا گیا تھاکہ وہ منصوبے کو تین ارب اڑتالیس کروڑ اسی لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل کرے گی ۔

منصوبے کے تحت اسلام آباد میں فرازک سائنس لیباٹری کامرکزی دفتر جبکہ چاروں صوبوں میں صوبائی دفاتر قائم کیے جائیں گے ۔جس کے تحت ملزمان کی سائنسی طریقہ سے تفتیش ،کیمیکل ٹیسٹ ،فرانزک مائیکروبائیولوجی ،ڈی این اے ٹیسٹ ،کمپیوٹر فرانزک ،آٹو میڈیڈ بلاسٹیڈ سمیت بم دھماکوں میں استعمال ہونے والے مواد کے ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کی جانی تھی ۔واضح رہے کہ وفاقی میں تمام تر خطرناک ملزمان سے متعلق جدید سہولیات نہ ہونے کے باعث اسلام آباد پولیس پنجاب میں قائم واحد لیبارٹری کی محتاج ہے جبکہ دیگر ٹیکنالوجی کے لیے دیگر سیکورٹی اداروں سے مدد لی جاتی ہے ۔ ملزمان اور منشیات کے ٹیسٹ کے لیے حکومت کی جانب سے فنڈز نہ ملنے کے باعث پولیس کے تفتیشی افسران فیس ازخود جمع کراتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :