جھڈو،مرزا اور ارباب گروپ کا اختلافات ختم کرکے بلدیاتی الیکشن میں مشترکہ جدوجہد پر اتفاق ،تھرپارکر ،بدین سمیت سندھ بھر میں پی پی کے مقابلے میں مشرکہ امیدوار کھڑے کیے جائیں گے

پیر 19 اکتوبر 2015 09:21

جھڈو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2015ء)مرزا اور ارباب گروپ نے ماضی کے تمام اختلافات ختم کرکے بلدیاتی الیکشن میں مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا ہے ۔ تھرپارکر ،بدین سمیت سندھ بھر میں پی پی کے مقابلے میں مشرکہ امیدوار کھڑے کیے جائیں گے۔سندھ کے سابق وزیراعلی ارباب غلام رحیم اور سند ھ کے سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کی گاوٴں ارباب فیض محمد میں مشترکہ پریس کانفرنس اور عوامی اجتماع سے خطاب۔

ذوالفقار مرزا آج دوپہر ارباب غلام رحیم کی دعوت پر ان کے گاوٴں ارباب فیض محمد پہنچے اور بلدیاتی انتخابات میں مشترکہ جدوجہد کے ساتھ نئی سیاسی پارٹی کی خواہش کا اظہار کیا اور ارباب غلام رحیم کو شمولیت کی دعوت دے ڈالی۔جس کے جواب میں اربان رحیم نے کہا کہ ان کی سیاسی وابستگی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہے اگر ذوالفقار مرزا سیاسی پارٹی بناتے ہیں تو مستقبل میں ان کی جماعت مسلم لیگ (ن) اور ذوالفقار مرزا کا اتحاد خارج از امکان نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر دونوں رہنماوٴں نے ماضی کی غلطیوں پر ایک دوسرے سے معذرت بھی کی اور کہا کہ سندھ کے عوام کے مفادات کے تحفظ اور سندھ کی پسماندگی کے خاتمے اور صوبے کی ترقی کے لیے مل جل کر سیاسی اور انتخانی جدوجہد کی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں ذوالفقار مرزا نے کہا کہ میں نے کبھی بھی سانحہ کاسازمیں ارباب رحیم کے ملوث ہونے کا الزام عائد نہیں کیا ۔

سندھ کی خوشحالی کے سفر پر نکلے ہیں انشااللہ ضرور کامیاب ہوں گے۔ کرپشن کا 80حصہ آصف علی زرداری کی جیب میں جاتا ہے خوشامدیوں کے حصے میں صرف 20فیصد آتا ہے ۔ آصف ذرداری خوشامدیوں کے گھیرے میں ہیں اس لیے انہیں سب اچھا نظر آتا ہے ہمارے سا تھ کوئی خوشامدی نہیں بلکہ صاف ستھرے لوگ ہیں ۔میں نے کرپشن اور لوٹ مار کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے 45سالہ تعلق اور دوستی کو ٹھکرادیااور سندھ کے کرپٹ حکمرنوانوں کے ہاتھوں غضب شدہ حقوق کے حصول کے لیے میدان عمل میں نکل پڑا ہوں ۔

صوابائی حکومت اپنی شکست سے خوف زدہ ہے اس لیے پی پی کی حکومت نے دھاندلی کے لیے متنازعہ آر اوز کا تقر ر کیا ہے ۔ذوالفقار مرزا نے کہاکہ میں آج ارباب رحیم کی دعوت پر ان کے گھر آیا ہوں میں ارباب غلام رحیم کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی میر ی دعوت قبول کرتے ہوئے میرے گھر تشریف لائیں ہم نے مل بیٹھ کر غلط فہمیوں کا ازالہ کرکے سندھ کے حقوق کے لیے مشترکی جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے ۔