پاکستان کی سفارتی سطح پر ورلڈ ٹی 20 کا وینیو تبدیل کروانے کی مہم، بھارتی کرکٹ بورڈ پر شیوسینا کے حملے اور نومبر میں شیڈول کبڈی ورلڈ کپ کی منسوخی کے بعد بھارت کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا جائے گا

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء)پاکستان نے سفارتی سطح پر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا وینیو تبدیل کروانے کا عندیہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ پر شیوسینا کے حملے اور نومبر میں شیڈول کبڈی ورلڈ کپ کی منسوخی کے بعد بھارت کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد نے نئی دہلی کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا وینیو منتقل کروانے کی مہم شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

اتوار کو شہریار خان اور ششانک منوہر کی شیڈول ملاقات سے قبل شیوسینا کے غنڈوں نے بی سی سی آئی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کر دیا جس کی وجہ سے پاک، بھارت کرکٹ سیریز کی بحالی کے لیے مذاکرات نہ ہوسکے۔شیوسینا کی دھمکیوں کے بعد آئی سی سی نے پاکستانی امپائرعلیم ڈار کو جنوبی افریقہ سے جاری ون ڈے سیریز کی امپائرنگ سے بھی ہٹا دیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سکھوں کی مقدس کتاب گروگرنتھ صاحب جلانے پر بھارتی پنجاب میں شدید ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں جس پر بھارتی حکومت نے نومبر میں ہونے والا کبڈی ورلڈ کپ منسوخ کردیا ہے۔

اس صورتحال میں پاکستان بھارت کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دینے کا مطالبہ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ خصوصاً جب پی سی بی حکام بھارت میں بھارتی بورڈ سے گفتگو تک نہیں کرسکتے اور آئی سی سی کو پاکستانی امپائر کو فرائض سے سبکدوش کرنا پڑا۔ ان حالات میں پاکستانی ٹیم کی بھارت میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ میں شرکت کیوں کر ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :