قومی اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم کے ایک ٹکٹ میں تین مزے ،قومی اکیڈمی سے تنخواہ لینے کے علاوہ پاکستان اے ٹیم کے کوچ بھی ہیں اور اب وہ ماہرانہ رائے دے کر پیسے کما رہے ہیں، محمد اکرم بورڈ کی پیشگی اجازت سے متحدہ عرب امارات میں ماہرانہ رائے دے رہے ہیں،انہیں شو کاز نوٹس جاری نہیں کیا جارہا، پی سی بی ،محمد اکرم کو کمنٹری کی اجازت نہیں دی گئی تھی البتہ وہ میری اجازت سے ماہرانہ رائے دے رہے ہیں، پی سی بی ڈائریکٹر میڈیا

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء) سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر اور قومی اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم ایک ٹکٹ میں تین مزے کررہے ہیں۔ قومی اکیڈمی سے تنخواہ لینے کے علاوہ پاکستان اے ٹیم کے کوچ بھی ہیں اور اب وہ ماہرانہ رائے دے کر پیسے کما رہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ محمد اکرم بورڈ کی پیشگی اجازت سے متحدہ عرب امارات میں ماہرانہ رائے دے رہے ہیں۔

انہیں شو کاز نوٹس جاری نہیں کیا جارہا۔ پی سی بی کے ڈائر یکٹر میڈیا امجد حسین بھٹی نے بتایا کہ محمد اکرم کو کمنٹری کی اجازت نہیں دی گئی تھی البتہ وہ میری اجازت سے ماہرانہ رائے دے رہے ہیں۔ میں انہیں اجازت دینے کا مجاز ہوں البتہ چھٹی کے لئے ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ سے اجازت درکار ہوتی ہے۔ محمد اکرم کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیا ڈائریکٹر امجد بھٹی کی اجازت سے ان میچوں میں ماہرانہ تبصرے کرنے یہاں ا?ئے ہیں اور وہ کمنٹری نہیں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

محمد اکرم سے پوچھا گیا کہ آپ کی اصل ذمہ داری نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کوچنگ ہے تو ان کا جواب تھا کہ اس وقت اکیڈمی میں کوئی خاص کام نہیں ہو رہا ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ محمد اکرم چند ہفتے پہلے ہی پاکستان اے ٹیم کا کوچ بن کر متحدہ عرب امارات آئیتھے۔ محمد اکرم اور سلیکشن کمیٹی کے متعدد اراکین ماضی میں بھی ڈومیسٹک کرکٹ کے میچوں میں کمنٹری اور ماہرانہ تبصرے کرتے رہے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یارخان اس سلسلے میں موقف تبدیل کرتے رہے ہیں۔ جب ان سے کرکٹ بورڈ کی پالیسی کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ آئندہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کسی بھی افسر کو کرکٹ کمنٹری کی اجازت نہیں دے گا لیکن پھر بورڈ نے اس معاملے پر یو ٹرن لے لیا۔ سلیکٹرز اور اکیڈمی کے ہیڈ کوچ کے کمنٹیٹر یا ماہر کے طور پر ٹی وی کے سامنے آنے کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے اپنے اصولوں کی زبان میں مفادات کا ٹکراؤ کہا جاتا ہے۔