پاک بھارت سیریز کے امکانات بہت کم ہیں ، 10 دن میں جواب نہ آیا تو سمجھیں گے سیریز نہیں ہو گی، شہریار خان ، حالات ایسے رہے تو ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے بھارت نہیں جائیں گے، آئی سی سی صدر ظہیر عباس نے بھی کہا پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے نہیں جانا چاہیے، بھارتی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شنانک منوہر کی دعوت پر بھارت گیا ،ممبئی میں ملنے پر تحفظات تھے ، بھارتی کرکٹ بورڈ نے اصرار کیا اور بھارتی حکام نے سیکورٹی کی یقین دہانی کروائی تھی،اب دعوت نامہ ملا تو ہماری بھی شرائط ہوں گی، 8 سال سے بھارت سے نہیں کھیلے تو اب بھی فرق نہیں پڑے گا ، مہمان نوازی کے لوازمات پورے نہیں کئے گئے، مٹھی بھر لوگوں نے بی سی سی آئی اور بھارتی حکومت کو یرغمال بنا رکھا ہے ،بھارت کرکٹ سیریز ہونے سے تقریباً 140 ملین کا نقصان ہوگا ہم نقصان برداشت کرنے کیلئے تیار ہیں، پاک بھارت سیریز کے حوالے سے ہم نے ایم او یو کیا ہوا ہے کنٹریکٹ نہیں جبکہ بگ تھری کے حوالے سے ہم نے کنٹریکٹ کیا ہوا ہے، چیئرمین پی سی بی کی وطن واپسی پر پریس کانفرنس

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء)چیئرمین بی سی بی شہریار خان نے کہا پاک بھارت سیریز کے امکانات بہت کم ہیں اور اگر 10 دن میں جواب نہ آیا تو سمجھیں گے کہ سیریز نہیں ہو گی، حالات ایسے رہے تو ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے بھارت نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا آئی سی سی صدر ظہیر عباس نے بھی کہا پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے نہیں جانا چاہیے، بھارتی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شنانک منوہر کی دعوت پر بھارت گیا تھا ،ممبئی میں ملنے پر تحفظات تھے لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ نے اصرار کیا اور بھارتی حکام نے سیکورٹی کی یقین دہانی کروائی تھی،اب دعوت نامہ ملا تو ہماری بھی شرائط ہوں گی۔

8 سال سے بھارت سے نہیں کھیلے تو اب بھی فرق نہیں پڑے گا ، مہمان نوازی کے لوازمات پورے نہیں کئے گئے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین بی سی بی شہریار خان نے دورہ بھارت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی بورڈ کی دعوت پر بھارت گیا۔ ممبئی میں ملنے پر تحفظات تھے لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ نے اصرار کیا اور بھارتی حکام نے سیکورٹی کی یقین دہانی کروائی تھی۔ معاملات حل کرنے گیا تھا اور آئی سی سی میٹنگ میں بھی بھارت سے سیریز کے حوالے سے جواب مانگا تھا لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔

شہریار خان نے کہا اب دعوت نامہ ملا تو ہماری بھی شرائط ہوں گی۔ 8 سال سے بھارت سے نہیں کھیلے تو اب بھی فرق نہیں پڑے گا لیکن کرکٹ میں پیش رفت سے باہمی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔ بھارت میں تاثر ہے کہ پاکستان سیریز کروانا چاہتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا مٹھی بھر لوگوں نے بی سی سی آئی اور مودی سرکار کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔چیئرمین بی سی بی شہریار خان نے کہا پاک بھارت سیریز کے امکانات بہت کم ہیں اور اگر 10 دن میں جواب نہ آیا تو سمجھیں گے کہ سیریز نہیں ہو گی۔

سیریز نہ کھیلنے کے نقصانات برداشت کرنے کو تیار ہیں۔ حالات ایسے رہے تو ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے بھارت نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا آئی سی سی صدر ظہیر عباس نے بھی کہا پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے نہیں جانا چاہیے۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہم نے بی سی سی آئی حکام اور چیئرمین کا انتظار کرتے رہے کہ وہ ہمیں ملاقات کے لئے وقت دینگے تاہم ایسا نہ ہوا اور انہوں نے اس حوالے سے ہم سے معذرت تک نہ کی جس کے بعد ہم نے وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا ۔

شہریار خان نے کہا کہ اس حوالے سے ہم بھارتی کرکٹ بورڈ کو خط لکھیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں شہریار خان نے کہا پاک بھارت کرکٹ سیریز ہونے سے تقریباً 140 ملین کا نقصان ہوگا اور ہم نقصان برداشت کرنے کیلئے تیار ہیں ہم بھارت سے ڈیل کرنے یا منت سماجت کرنے نہیں گئے تھے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی نے کہا اکہ جب سارے دروازے بند ہوگئے تو ہم اس کا فیصلہ کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیریز میں سب سے زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے پاکستان کی بھارت جانے کی باری 2017ء میں آئے گی شاہد اس وقت تک حالات بہتر ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ شیو سیناک ملک کی اقلیتی جماعت ہے جس نے پورے بھارتی حکومت کو کنٹرول کیا ہوا ہے ۔ پاک بھارت سیریز کے حوالے سے ہم نے ایم او یو کیا ہوا ہے کنٹریکٹ نہیں جبکہ بگ تھری کے حوالے سے ہم نے کنٹریکٹ کیا ہوا ہے