شام ،داعش نے تین افراد کو ستونوں سے بارود باندھ کر اڑا دیا

بدھ 28 اکتوبر 2015 09:28

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2015ء)شدت پسند گروپ دولت اسلامی "داعش" نے شام کے تاریخی شہر تدمر میں تین افراد کر تاریخی عمارتوں کے ستونوں کے ساتھ بارود سمیت باندھ کر دھماکے سے اڑا دیا۔انسانی حقوق کی تنظیم آبزورویٹری کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ داعشی جنگجوؤں نے حال ہی میں تین یرغمالیوں کو تدمر شہر کی تاریخی عمارتوں کے ستونوں کے ساتھ بارود سمیت باندھا اور پھرانہیں دھماکے سے عمارتوں سمیت اڑا دیا۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ داعشی جنگجو اپنے مخالفین کوموت کے گھاٹ اتارنے کے لیے نت نئے طریقے اختیار کر رہے ہیں۔حال ہی میں انہوں نے تدمر کے آثار قدیمہ کو تباہ کرنے کے دوران تین افراد کو تین الگ الگ عمارتوں کے ستونوں کے ساتھ باندھا۔

(جاری ہے)

ان کے ساتھ بھاری مقدار میں دھماکہ خیزمواد بھی باندھا گیا جس کے بعد انہیں دھماکے سے اڑایا دیا جس کے نتیجے میں نہ صرف تینوں افراد ہلاک ہوگئے بلکہ جن عماروں کے ساتھ انہیں باندھ کر دھماکہ کیا وہ بھی زمین بوس ہوگئیں تدمر کے ایک مقامی سماجی کارکن خالد لحمصی نے کو بتایا کہ ستونوں کے ساتھ تین افراد کو باندھ کر ہلاک کرنے کے وقت کسی مقامی شہری کو وہاں نہیں بلایا گیا۔

عموما داعشی جنگجو مخالفین کو قتل کرتے وقت شہریوں کو خوف زدہ کرنے کے لیے لوگوں کو جمع کرکے مخالفین کو عبرت کا نشان بناتے ہیں۔ تاہم تدمرمیں مقامی شہریوں کو وہاں سے دور رہنے کا حکم دیا گیا تھا۔ستونوں کے ساتھ بارود سمیت باندھ کر مخالفین کو ہلاک کرنے کا داعشی طریقہ واردات پہلی بار دیکھا گیا ہے۔ حال ہی میں انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی تھی جس میں یرغمال بنائے گئے ایک شامی فوجی کو ٹینک تلے کچل کر ہلاک کرنے کا منظر دکھایا گیا تھا۔ اس سے قبل یرغمالیوں سے ان کی قبریں کھودوانے کے بعد انہیں قتل کرکے ان میں اتار دیا جاتا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :