اتحادتنظیمات مدارس اور اسٹیٹ بینک کے درمیان مدارس کے اکاونٹس کھولنے کا طریقہ کار وضع کرلیا گیا، ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنٰی قراردینے پر اتفاق

ہفتہ 7 نومبر 2015 09:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2015ء) اتحادتنظیمات مدارس اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان مدارس دینیہ کے بینک اکاونٹس کھولنے کا طریقہ کار وضع کرلیا گیا ہے جبکہ مدارس اور مساجد کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنٰی قراردینے پر اصولی اتفاق کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اور ایف بی آر سے حتمی منظوری لینے کی یقین دہانی کروادی گئی ہے۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ شبیر حسن میثمی کی طرف سے مرکزی صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ڈائریکٹر بینکنگ پالیسی و ریگولیشنز، سٹیٹ بینک آف پاکستان شوکت زمان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اتحاد تنظیمات مدارس اور تنظیم المدارس اہلسنت کے صدر مولانا مفتی منیب الرحمن ،وفاق المدارس العربیہ کے مولانا محمد حنیف جالندھری ،وفاق المدارس الشیعہ کے علامہ شبیر حسن میثمی ،وفاق المدارس السلفیہ کے مولانا محمد سلفی ، رابطہ المدارس الاسلامیہ کے مولانا عبدالوحید نے شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر نیکٹا وزارت داخلہ احسان غنی نے وفاقی حکومت کی نمائندگی کی ۔

(جاری ہے)

پاکستان ٹیکس ایسوسی ایشن آف بینکز کے سعود احمد رضا اور مختلف بینکوں کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ قائدین نے واضح کیا کہ اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان حکومت سے منظور شدہ دینی مدارس کے پانچ وفاقوں کی تنظیم ہے۔جس سے پچیس ہزار کے لگ بھگ دینی مدارس منسلک ہیں۔ مدارس کے لئے اپنے مالیاتی نظم کو شفاف طریقے سے چلانے کے لئے بینک اکاؤنٹ کھولنا لازم ہے۔

لیکن اسٹیٹ بینک کی طرف سے اکاؤنٹ کھولنے کے لئے مقررہ شرائط پوری کرنے کے باوجود بینک مدارس سے مزید کوائف طلب کرتے ہیں اور اکاؤنٹ کھولنے کی بجائے کیس زیر التوا رکھے جاتے ہیں۔ جس سے اہل مدارس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ذہنی کوفت اٹھانی پڑتی ہے۔اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ مدارس رفاہی اور تعلیمی خدمات دینے والے خیراتی ادارے ہیں انہیں ہر قسمی ٹیکس کٹوتی سے چھوٹ ہونی چاہیے۔

جس پر طے پایا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان ہر بینک کو یہ ہدایت جاری کرے گا کہ وہ مدارس کے اکاوٴنٹس کھولنے میں مشکلات کے تدارک کیلئے بینک برانچ میں ایک انچارج آفیسر مقرر کریں۔جبکہ شکایت کی صورت میں سٹیٹ بینک آف پاکستان میں متعین متعلقہ انچارج سے رابطہ کیا جائے گا ۔ اجلاس میں سٹیٹ بینک اور حکومتی نمائندوں نے تما م مدارس اور مساجد کو ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی سے مستثنیٰ قراردیئے جانے سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ مساجد اور مدارس صدقات و زکوة پر چلنے والے خیراتی ادارے ہیں ، ان کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جانا چاہئے لیکن پالیسی معاملہ ہونے کی وجہ سے ایف بی آر اوروفاقی وزیر خزانہ سے حتمی منظوری کے لئے رجوع کیا جائے گا۔

علامہ شبیر حسن میثمی نے تمام مدارس دینیہ کی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مدارس کے نام پر بینک اکاوٴنٹ کھولنے میں مشکلات کی صورت میں وفاق المدارس الشیعہ کے مرکزی دفتر سے رجوع کیا جائے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت تعلیمات قرآن و حدیث کے فروغ میں مصروف مدارس دینیہ کوکام کرنے کے لئے آزاد فضا فراہم کرے گی۔