خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کی ایک سال بعداچانک نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے لال مسجد آمد، لال مسجد میں باقاعدہ طور پر نماز جمعہ پڑھانے کا اعلان ،حکومت نے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ دار خود ہوگی؛خطیب لال مسجد، مولانا عبدالعزیز کی لال مسجد آمد و روانگی کے موقع پر بڑی تعداد میں لوگ ان کے ہمراہ موجود رہے،جم غفیر کی وجہ سے ایک نوجوان گاڑی سے گر کر شدید زخمی

ہفتہ 7 نومبر 2015 09:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2015ء) مولانا عبدالعزیز نے تقریباَ ایک سال بعد لال مسجد میں دوبارہ نماز جمعہ پڑھانا شروع کردیا۔خطیب لال مسجد نے آئندہ جمعہ سے باقاعدہ طور پر لال مسجد میں نماز جمعہ پڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو جامعہ حفصہ کی طالبات سمیت ہزاروں معتقدین اسلام آباد کی سڑکیں جام کردیں گے اور حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیزنے لال مسجد میں دوبارہ نماز جمعہ پڑھانا شروع کردیا۔آج تقریباََ ایک سال بعد مولانا عبدالعزیز نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرنے اچانک جلوس کے ہمراہ لال مسجد پہنچے تو ان کے ہمراہ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

(جاری ہے)

خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز نے لال مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ آج سے دوبارہ لال مسجد میں نماز جمعہ پڑھانا شروع کررہے ہیں۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ”سانحہ پشاور کے بعدنام نہاد این جی اوز کی خواتین نے میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرایا،جس کے بعد عدالت نے حقائق جانے بغیر میرے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے،میں نے ملک و قوم کے مفاد میں حالات کو پرامن رکھنے کے لئے رضاکارانہ طور پر لال مسجد آنا چھوڑ دیا اور منتظر رہا کہ شائد پولیس میرے خلاف درج جھوٹی ایف آئی آر خارج کردے گی لیکن پولیس نے ایسا نہ کیا،آج تک ہم نے بہت صبرو تحمل کا مظاہرہ کرلیا،مزید ظلم و زیادتی برداشت نہیں کرسکتے،مسلم لیگ نواز کی حکومت نے ہردور میں علماء اور دین دار طبقے کے ساتھ زیادتیاں کی ہیں لہٰذا آج سے میں دوبارہ لال مسجد میں نماز جمعہ پڑھانے کا اعلان کرتا ہوں اور ہم حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ جھوٹے مقدمے میں مجھے گرفتار کرنے کی کوشش نہ کرے،اگر حکومت نے مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہی عائد ہوگی اور جامعہ حفصہ کی ہزاروں طالبات سمیت ہزاروں معتقدین اسلام آباد کی سڑکیں جام کردیں گے، ہم تو پہلے ہی سے ظلم و جبر اور مسائل کا سامنا کررہے ہیں،اگر حکومت نے مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اسے بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے“۔

اس موقع پر مولانا عبدالعزیز نے نماز جمعہ کے اجتماع میں موجود ہزاروں شرکاء سے بھی رائے لی کہ کیا میرا لال مسجد میں دوبارہ سے نماز جمعہ پڑھانے کا فیصلہ درست ہے یا نہیں۔اس پر مسجد میں موجود ہزاروں کی تعداد میں نمازیوں نے خطیب لال مسجد کے فیصلے سے ہاتھ اٹھا کر اتفاق کرتے ہوئے عہد کیا کہ وہ انہیں گرفتار نہیں ہونے دیں گے۔خطیب لال مسجد نے نمازیوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ اگر انہیں گرفتار کرلیا گیا تو وہ نماز جمعہ سڑک پر ادا کریں۔

بعدازاں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مولانا عبدالعزیز اپنی رہائش گاہ کی طرف روانہ ہوئے تو اس موقع پر بھی ان کے ہمراہ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے،جم غفیر کی وجہ سے مولانا عبدالعزیز کے قافلے میں موجود ایک گاڑی سے نوجوان گر کر شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر پولی کلینک ہسپتال منتقل کردیا گیا۔دوسری طرف خطیب لال مسجد کی شوری نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ جمعہ سے مولانا عبدالعزیز قافلے کے ہمراہ نماز جمعہ پڑھانے لال مسجد جائیں گے،اس حوالے سے کارکنان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہر جمعے کو دن بارہ بجے تک جامعہ حفص جی سیون تھری ہ پہنچ جائیں۔