رواں سال اگست میں شمالی شام کے قصبے میں مسٹرڈ گیس کا استعمال ہوا، ماہرین ،یہ حملہ 21 اگست کو ہوا جس کے بعد ان کی جانب سے ایک خاندان کے چار افراد کو طبی امداد فراہم کی ، طبی ادارے

اتوار 8 نومبر 2015 10:06

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2015ء)کیمیائی ہتھیاروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال اگست میں شمالی شام کے قصبے میں مسٹرڈ گیس کا استعمال ہوا۔ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم، او پی سی ڈبلیو کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماریا نامی قصبے میں کیمیکل ایجنٹ کا استعمال ہوا۔شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر الزام ہے کہ یہ زہریلی گیس اس نے ایک باغی گروہ کے خلاف لڑتے ہوئے استعمال کی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’بہت غالب حد تک امکان‘ ہے کہ ایک بچہ اسی گیس کے استعمال سے ہلاک ہوا۔طبی امداد کے ادارے میڈیسن سانز فرنٹیئرز کا کہنا ہے کہ یہ حملہ 21 اگست کو ہوا جس کے بعد ان کی جانب سے ایک خاندان کے چار افراد کو طبی امداد فراہم کی۔بتایا گیا ہے کہ ان زخمیوں کو سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی اور ان کے جسم پر پھوڑے نکل آئے تھے۔مقامی باغیوں کا کہنا ہے کہ گیس کے شیل دولتِ اسلامیہ کے زیرِ قبضہ علاقے سے مارے گئے تھے۔خیال رہے کہ سلفر مسٹرڈ جو عام طور پر مسٹرڈ گیس کے نام سے جانی جاتی ہے کے باعث انسان کے اندرونی اعضا سمیت جلد، آنکھیں، اور نظامِ تنفس شدید طور پر متاثر ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :