حوثی لیڈر کے چہرے کا رنگ تبدیل، سر کے بال گرنے لگے!،محاذ جنگ پر شکست کے آثار حوثی لیڈر کے چہرے پرنمایاں

اتوار 8 نومبر 2015 10:11

صنعاء ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2015ء ) یمن میں حکومت کا تختہ الٹنے والے حوثی گروپ کے سربراہ عبدالملک الحوثی کے چہرے کے آثار ان کی عنقریب شکست کے گواہی دینے لگے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہیکہ حال ہی میں امام زید بن علی کی یوم شہادت کے حوالے سے ٹی وی پر نمودار ہونے والے حوثی لیڈر کے چہرے کے تاثرات اور ان کی مجموعی کیفیت اس بات کی نشاندہی کررہی تھی کہ وہ آنے والی شکست کا اندازہ کرچکے ہیں۔

تازہ ٹی وی پیغام میں انہیں اس حال میں دیکھا گیا کہ سر کے بال کافی حد تک گرچکے ہیں اور ان کیچہرے کا رنگ بھی سیاہ ہوچکا ہے۔یمن کے نفسیاتی معالج محمد علی نے عر ب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کے سرکے بال تیزی سے گرنا شروع ہوگئے ہیں، حالانکہ کچھ عرصہ پہلے تھا ایسا نہیں تھا۔

(جاری ہے)

ان کے سراور داڑھی کے گھنے سیاہ بال دور سے صاف دکھائی دیتے تھے۔

جہاں تک ان کے چہرے کی سیاہ رنگت کا تعلق ہے تو شاید ان کی داڑھی اور مونچھوں نے چھپا رکھی تھی۔ اب ان کا چہرہ بالخصوص پیشانی زیادہ نمایاں ہوگئی ہے۔ چہرے کی سیاہ رنگ اس می پریشانی کا پتا دیتی ہے۔نفسیاتی معالج کا کہنا ہے کہ عبدالملک الحوثی کے چہرے کی رنگت کی تبدیلی اور سر کے تیزے گرتے بال ان کی پریشانی، ڈیپریشن، شکست خوردگی اور بے چینی ظاہر کرتے ہیں۔ شاید اس کی اہم وجہ حوثی باغیوں کی محاذ جنگ میں حکومت نواز ملیشیا کے ہاتھوں پے درپے شکست ہے اور انہیں اپنا خوفناک انجام بھی صاف دکھائی دینے لگا ہے۔محمد علی کا کہنا ہے کہ شکست کے خوف سے حوثی لیڈر کو دوسرے نفسیاتی عوارض بھی لاحق ہوسکتے ہیں مگر فی الحال وہ انہیں چھپانے کی حتی المقدور کوشش کررہے ہیں۔