بدین میں بڑے خون خرابہ ہونے کا خدشہ ہے، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ،پیپلز پارٹی نے بدین میں دھاندلی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے اگر میرا کوئی حق مارے گا تو میں اس کو نہیں بخشوں گا،میں نے اینٹی زرداری ووٹ جمع کیا ہے ،بلدیاتی انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائیں جائیں، پریس کانفرنس

اتوار 8 نومبر 2015 10:02

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2015ء) سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرز ا نے کہا ہے کہ بدین میں بڑے خون خرابہ ہونے کا خدشہ ہے ، پیپلز پارٹی نے بدین میں دھاندلی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے اگر میرا کوئی حق مارے گا تو میں اس کو نہیں بخشوں گا۔میں نے اینٹی زرداری ووٹ جمع کیا ہے ،بلدیاتی انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائیں جائیں۔

وہ ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ذوالفقار مرزا نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بدین میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے اور غنڈہ گردی کر کے مجھے اور میرے خاندان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن ہم ووٹ کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور کریں گے اگر دونوں طرف سے کسی کا بھی نقصان ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی ، بدین میں بڑے خون خرابے کا خدشہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف منفی پروپگنڈہ کیا جا رہا ہے نثار کھوڑو نے میرے حوالے بیان اس وقت دیا جب وہ ہوش میں نہیں ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے حوالے سے میں نے جو باتیں کی آج وہ سچ ثابت ہو رہی ہیں ۔کراچی میں ذرداری نے ایک بزنس ڈیل کی تھی جس کی وجہ سے حالات خراب تھے۔ فوج ،رینجرز اور چوہدری نثار علی خان نے کراچی میں امن قائم کیا ہے ۔

100 لوگوں کو قتل کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ اگر کوئی میرا حق چھینے گا تو میں اس کو نہیں بخشوں گا،میں نے کراچی میں بیٹھ کر ایم کیو ایم کے خلاف بات کی تھی بدین میں تو میرا گھر ہے وہاں بھی میں کسی سے نہیں ڈرتا ہوں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی اہلیہ اور بیٹا کسی صورت استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ وہ ہماری نشستیں ہیں ۔

بھٹو میرے دل میں رہتا ہے اور میں نے اینٹی ذرداری ووٹ جمع کیا ہے ۔ہمارا انتخابی نشان بوتل ہے یہ عام بوتل نہیں بلکہ آب زم زم کی بوتل ہے ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن آصف علی زرداری سے شروع ہوتی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ پر ختم ہوتی ہے ۔بدین میں بلدیاتی انتخابات کے امیدوار عیسی ملاح اور دیگر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دھاندلی کو منصوبہ بنایا ہے اور خون خرابے کا خدشہ ہے اس لئے بلدیاتی انتخابات فوج اور رینجرز کی نگرانی میں کرائے جائیں