پاکستان کرکٹ ٹیم مینجمنٹ نے احمد شہزاد کو قابوکرنے کیلئے ٹیم انتظامیہ نے منصوبہ بندی کر لی،باصلاحیت اوپننگ بلے باز کو ڈسپلن کا پابند بنانے اور ”کرکٹنگ ڈسپلن“ سکھانے کیلئے ٹیم انتظامیہ نے خصوصی حکمت عملی ترتیب دی ہے، پہلے مرحلے میں حتمی گیارہ کھلاڑیوں میں شامل نہ کرنے کا پلان، ٹیسٹ اور ون ڈے میچوں میں سزا کے طورپر پلینگ الیونگ میں شامل نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا

اتوار 8 نومبر 2015 09:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2015ء) پاکستان کرکٹ ٹیم مینجمنٹ نے احمد شہزاد کو قابوکرنے کیلئے ٹیم انتظامیہ نے منصوبہ بندی کر لی ہے،باصلاحیت اوپننگ بلے باز کو ڈسپلن کا پابند بنانے اور ”کرکٹنگ ڈسپلن“ سکھانے کیلئے ٹیم انتظامیہ نے خصوصی حکمت عملی ترتیب دی ہے، احمد شہزاد کو پہلے مرحلے میں حتمی گیارہ کھلاڑیوں میں شامل نہ کرنے کا پلان بنایا گیا ہے اور انہیں ٹیسٹ اور ون ڈے میچوں میں سزا کے طورپر پلینگ الیونگ میں شامل نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیم انتظامیہ احمد شہزاد کے رویئے سے ناخوش ہے۔ انہیں عالمی کپ کے بعد ٹیم سے ڈراپ بھی کیا گیا تھا اور اب بھی انہیں ٹیسٹ اور ایک روزہ میچوں سے باہر رکھنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

دسرے مرحلے میں انہیں ٹی ٹونٹی ٹیم کے حتمی گیارہ کھلاڑیوں سے فارغ کرنے کے بعد مکمل طورپر بینچ کا کھلاڑی بنا دیا جائے گا جب کہ مناسب متبادل ملنے کے بعد تیسرے مرحلے میں پندرہ یا سولہ رکنی سکواڈ سے فارغ یا پھر صرف ایک فارمیٹ تک محدود کر دیا جائے گا۔ ٹیم انتظامیہ نے ڈریسنک روم کا ماحول خراب رکھنے اور کوچنگ سٹاف سے تعاون نہ کرنے والے کھلاڑیوں پر سختی کا فیصلہ کیا ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جنید خان اور عمر اکمل بھی مناسب مواقع حاصل کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :