ہر مرد ممکنہ ”بلاد کاری “ ہے،گینگ ریپ ملزمان کوسزائے موت مسئلے کا حل نہیں: نندتا داس کے متنازعہ بیان

اتوار 8 نومبر 2015 10:08

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2015ء)بھارتی اداکارہ اورسماجی کارکن نندتا داس اپنے بے دھڑک بیانات سے بھارت کی متنازعہ ترین اداکارہ بن گئیں ہیں۔ نندتا داس ہمیشہ انسانی حقوق کے لئے آواز اٹھاتی رہی ہیں اور انسانیت کے لئے ایک ہمدرد دل رکھتی ہیں لیکن ان کے اکثر بیانات نے ان کومتنازعہ بنادیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ اپنی طلاق، اصل کالی رنگت پر فخر اور متنازعہ بیانات سے آئے دن ہیڈ لائنز میں رہتی ہیں۔

حالیہ دنوں میں نندتا داس زیادتی واقعات پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ ہر مرد ممکنہ ”بلاد کاری “ ہے جس پر بعد ازاں انہیں وضاحت کرنا پڑی کہ میرا مطلب یہ نہیں تھا۔ انہوں نے بھارتی فلم انڈسٹری کے خلاف بیان دے کر نہ صرف فلم ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز کو اپنے خلاف کر لیا تھا بلکہ ہیروز کو بھی مخالف بنا لیا تھا انہوں نے کہا کہ انڈسٹری صرف مرد اداکاروں پر مہربان ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ وہ یہ بیان بھی دے چکی ہیں کہ مرد اور خواتین اداکاروں میں سے بیشتر ایسے ہیں جنہوں نے اپنے کالے رنگ کو گورے رنگ میں بدل لیا ہے۔ نندتا کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج کل کی بھارتی فلمیں حقائق سے عاری ہیں شاید فلموں میں حقائق کہیں کھو گئے ہیں۔ نندتا داس کا زیادتی کرنے والوں کو سزا سے متعلق کہنا ہے کہ گینگ ریپ ملزمان کوسزائے موت مسئلے کا حل نہیں،کیونکہ سزائے موت اب تک ایسے واقعات کی شرح میں کمی لانے کا باعث نہیں بن سکی۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایسے ملزمان کا جلد از جلدٹرائل ، سماجی ذلت اور اسی طرح کے دوسرے طریقے اپنانے چاہیے۔