کسانوں کیلئے زرعی قرضوں کا سات سالہ ”مارک اَپ“ وفاقی حکومت ادا کرے گی، بجلی کے نرخوں میں رعایت فراہم کرنے کے لیے حکومت 7 ارب روپے ادا کرے گی، بلوں پر سیلز ٹیکس کی ادائیگی صوبائی حکومتیں کے سپرد

پیر 14 دسمبر 2015 09:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2015ء)کسانوں کیلئے زرعی قرضوں کا سات سالہ ”مارک اَپ“ وفاقی حکومت ادا کرے گی جبکہکسانوں کو سولر ٹیوب ویل نصب کرنے اور موجودہ ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر تبدیل کرنے کے لیے بلا سود قرضے دینے کا عمل آئندہ ماہ شروع ہوگا۔محکمہ زراعت سے وابستہ سینئر آفیسر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ زرعی قرضوں پر سات سال کا مارک اَپ وفاقی حکومت ادا کرے گی جس پر ساڑھے چودہ ارب روپے خرچ ہوں گے۔

(جاری ہے)

رواں مالی سال میں 30جون 2016ء تک زرعی ٹیوب ویل کے لیے بجلی کا رعایتی نرخ10.35روپے پیک آور کے لیے مقرر کیا گیا ہے اور 8.85روپے آف پیک آور کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔پرانے بل کی ادائیگی 31دسمبر 2015ء تک کی جا سکے گی۔ بجلی کے نرخوں میں رعایت فراہم کرنے کے لیے وفاقی حکومت سات ارب روپے ادا کرے گی جبکہ ان بلوں پر سیلز ٹیکس کی ادائیگی صوبائی حکومتیں کے سپرد کر دی گئی ہے۔جس سے روزانہ پانچ گھنٹے ڈیزل انجن چلانے والے کسان کو سولہ سو ساٹھ روپے اور بجلی سے ٹیوب ویل چلانے والے کسان کو تقریباً پانچ سو روپے یومیہ بچت ہو گی۔

متعلقہ عنوان :