174 کھرب کا قرضہ،ہر پاکستانی 91 ہزار کا مقروض ہے،پارلیمانی سیکرٹری خزانہ،معیشت کی بحالی کے لئے بھرپور کام کیا جا رہا ہے،سٹیٹ بنک کی رپورٹ میں کچھ ایریا میں بہتری اور کچھ میں مزید اصلاحات کی نشاندہی کی گئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے مہنگائی کنٹرول میں ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی کم قیمتوں کا فائدہ صارفین تک پہنچایا ہے،رانا محمد فضل کا توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب

جمعہ 18 دسمبر 2015 09:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2015ء) پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے رکن قومی اسمبلی محمد مزمل قریشی کی جانب سے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے حالیہ رپورٹ میں نشاندہی کردہ کئی خامیوں کے توجہ دلاؤ نوٹس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لئے بھرپور کام کیا جا رہا ہے اسٹیٹ بنک کی رپورٹ میں کچھ ایریا میں بہتری اور کچھ میں مزید اصلاحات کی نشاندہی کی گئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر بڑھ گئی ہیں عالمی معاشی اداروں کے ساتھ تعاون بہتر ہوا ہے مہنگائی کنٹرول میں ہے سروسز سیکٹر میں پانچ فیصد بہتر ہوئی ہے اور بنکنگ سیکٹر بھی بہتری کی جانب گامزن ہے اس پر رکن قومی اسمبلی محمد مزمل قریشی نے کہا کہ اس وقت پاکستان پر 174 کھرب روپے کا قرضہ ہے ہر پاکستانی 91 ہزار روپے کا مقروض ہے اسٹیٹ بنک کی رپورٹ میں برآمدات میں کمی ، ڈالر کی قیمت میں اضافہ ملک میں سرمایہ کاری کی گرتی ہوئی شرح کی نشاندہی کی گئی ہے اس پر پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ہماری برآمدات اور درآمدات میں 50 فیصد کا فرق ہے ان کو بھی کم کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس حوالے سے ملک کے تاجروں اور انڈسٹریل کے ساتھ برآمدات کو بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نگہت شکیل خان نے پارلیمانی سیکرٹری سے پوچھا کہ حکومت کی جانب سے 40 ارب روپے کے ٹیکسز پر نظرثانی کی ضرورت ہے اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو قرضہ دے کر بڑھایا جا رہا ہے اس پر رانا محمد افضل نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ قرضہ لے کر زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھایا جا رہا ہے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے مہنگائی کنٹرول میں ہے اس کے علاوہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی کم قیمتوں کو پاکستان کی حکومت نے صارفین کو فائدہ دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :