اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کو بیرون ملک کالز کی مد میں 12فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کا حکم جاری کردیا

جمعہ 18 دسمبر 2015 09:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کو بیرون ملک کالز کی مد میں 12فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کا حکم جاری کردیا ہے، ۔2008سے اب تک ایک سو ارب روپے سے زائد کی رقم ادا نہیں کی گئی ہے ۔عدالت نے فیڈرل بیورو فار ریوینیو کو رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز جسٹس محمد عامر فاروق پر مشتمل سنگل بینچ نے لینک ڈاٹ نیٹ ٹیلی کا م کمپنی کی جانب سے دائر کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران ایف بی آر کے وکیل حافظ منور اقبال ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان میں کام کرنے والی تمام ٹیلی کام کمپنیاں جو کہ بیرون ملک کالز کے لئے ایک سسٹم جسے ایکویپے منٹ کہا جاتا ہے اس پر 12فیصد ود ہولڈ ٹیکس ادا نہیں کرتی اور اسلام آباد میں سات آئی ڈی آئیز کمپنیاں کام کر رہی ہیں جنہوں نے 2008 سے ٹیکس ادا نہیں کیا جو کہ 28ارب روپے بنتا ہے جبکہ پورے ملک کا اندازہ لگایا جائے تو وہ ایک سو ارب روپے زائد ہے ۔

جسٹس عامر فاروق نے ایف بی آر کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ٹیلی کام کمپنیوں کو بیرون ملک کی جانے والی کالز پر ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے درخواست خارج کر دی اور حکم دیا ہے کہ رائیلٹی پر 12فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :