چوہدری نثار نے وزارت داخلہ کی ڈھائی سالہ رپورٹ ایوان میں پیش کردی ،سکیورٹی پر اور امن و امان حوالے سے 2500 سے زائد، صوبوں کے ساتھ 900سے زائد انٹیلی جنس رپورٹس شیئر کی گئیں ، نادرا سے 3 سیکشن آفیسرز گرفتار اور 200 سے زائد اہلکاروں کو نکالا‘ ایف آئی اے میں کرپشن کر مرتکب 64 لوگوں کو نکالا ہے، چوہدری نثار ،سول سروسز ملک کی ریڑھ کی ہڈی بیٹھ چکی، مجھے بھی سکیورٹی تھریٹ ملتے ہیں، آج اسلام آباد کا ایک گھر بھی ایسا نہیں ہے جس کا ڈیٹا وزارت داخلہ کے پاس نہ ہو ، بلیک واٹر کا وجود بھی نہیں ہے ، نیشنل ایکشن پلان صرف وزارت داخلہ نہیں بلکہ اس میں 6 وزارتیں شامل ہیں، کراچی میں رینجر ز اختیارات کا معاملہ سیاست کی نذر ہورہا ہے ، اسمبلی میں اظہار خیال ،دوسری وزارتوں کیلئے بھی یہ بڑا سبق ہے انہیں بھی اپنی کارکردگی ایوان میں پیش کرنی چاہیے، نوید قمر،وزارت داخلہ کا اہم آپریشن ضرب عضب میں ہے، نیشنل ایکشن پلان میں کچھ سفارشات تحریری انداز میں دونگی، غیر ملکی مشنوں پر بھی جو ایکشن لیئے ہیں وہ پہلے لینا چاہئے تھا، شیریں مزاری ،وزیر داخلہ نے ایک اچھی روایت ڈالی ہے وزارت داخلہ کے اختیارات کو بڑھانے کی ضرورت ہے ، آفتاب شیر پاؤ و دیگر کی وزیر داخلہ کو کارکردگی رپورٹ پیش کرنے پر خیر مقدم

جمعہ 18 دسمبر 2015 09:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں چوہدری نثار علی خان نے وزارت کی کارکردگی پر ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی پر اور امن و امان حوالے سے 2500 سے زائد انٹیلی جنس رپورٹ شیئر کی ہیں جبکہ صوبوں کیساتھ 900 سے زائد انٹیلیجنس رپورٹس شیئر کی ہیں نادرا سے 3 سیکشن آفیسرز گرفتار اور 200 سے زائد اہلکاروں کو نکالا‘ ایف آئی اے میں کرپشن کے مرتکب 64 لوگوں کو نکالا ہے‘ سول سروسز ملک کی ریڑھ کی ہڈی تھی جو اب بیٹھ چکی ہے، مجھے بھی سکیورٹی تھریٹ ملتی ہیں لیکن آج اسلام آباد کا ایک گھر بھی ایسا نہیں ہے جس کا ڈیٹا وزارت داخلہ کے پاس نہ ہو اور نہ ہی کوئی بلیک واٹر کا بندہ یہاں موجود ہے ملک میں اس وقت کوئی غیر ملکی ایجنسی نہیں ہے مقامی سکیورٹی ایجنسیوں کے لائسنس بھی منسوخ کر دیئے ہیں‘ نیشنل ایکشن پلان صرف وزارت داخلہ نہیں بلکہ اس میں 6 وزارتیں شامل ہیں اگلے ہفتے نیشنل ایکشن پلان پر ایوان کو آگاہ کر دونگا۔

(جاری ہے)

اراکین اسمبلی کی نیشنل ایکشن پلان عملدرآمد نہ کرانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزارت سے بریفنگ کا مطالبہ کر دیا۔ قومی اسمبلی میں وزارت کے اڑھائی سالہ رپورٹ ایوان میں پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خا ن نے کہا ہے کہ ازخود پیشکش ایوان میں کی ایوان وزارت داخلہ پر کارکردگی پر بحث کرکے سابقہ حکومتوں کا ریکارڈ مقصد نہیں بلکہ ایوان میں روایت ڈالنا ہے کہ وزراء ایوان کے سامنے جوابدہ ہو تاکہ غلطیوں کی نشاندہی ہوسکے ، وزیراعظم سے پہلے بھی اور اب بھی اس حوالے سے بات کرونگا ، ڈھائی سالوں کی رپورٹ ایوان کے سامنے پیش کی ہے گائیڈنگ پرنسپل سکیورٹی کی ہے اور اس حصے میں کافی پیش رفت ہوئی 2500 سے زائد انٹیلی جنس رپورٹ شیئر کی ہے جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے لئے فنڈز دیئے جاچکے ہیں جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا صوبوں کے ساتھ 900 سے زائد انٹیلی جنس معلومات شیئر کی ہیں خیبر پختونخوا اور سندھ میں اپوزیشن ہے لیکن پھر بھی انہی دو صوبوں سے زیادہ تعاون ہوا ہے پہلے ماضی میں دس دس دھماکے ہوتے تھے اور آج ایک بھی نہیں ہوتا لیکن اس کا مطلب دہشتگرد ختم نہیں بلکہ ماڈرنائیز ہوگئے ہیں ہمیں ہر وقت جنگ کیلئے تیار رہنا چاہیے جو بھی ریکارڈ مانگتا ہوں کہتے ہیں جل گیا اور یہ ریکارڈ میرے دور میں ننہیں بلکہ پچھلے دور میں جلا ہے پھر کہتے ہیں کرپشن ختم ہونی چاہیے نادرا آفس میں ہم نے جعلی لوگوں کو معطل نہیں بلکہ گرفتار کرایا ہے تین سیکشن آفیسر قید بھگت رہے ہیں وزارت داخلہ کا کام کرپشن روکنا نہیں بلکہ نیب کا ہے البتہ حکومت حکم دے تو پھر ایف آئی اے ہمارا ادارہ ہے ایف آئی اے بھی کرپشن سے بھری پڑی ہے 64 لوگوں کو ایف آئی اے سے نکالا ہے لیکن پولیس کی تنخواہ ایف آئی اے سے بھی زیادہ ہے وزیراعظم سے کہا ہے کہ پاکستان کے بہت بڑے مسائل کا سامنا ہے انسانی وسائل کی شدید کمی ہے سول سروس ملک کی ریڑھ کی ہڈی تھی جو کہ اب بیٹھ گئی ہے ،کارکردگی کا کوئی معیار نہیں ہے نادرا کیس میں ایک لاکھ سے زائد شناختی کارڈ بلاک کئے ہیں دس باقاعدہ نادرا آفیسرز گرفتار اور دو سو آفس سے نکالے ہیں پشتونوں کے شناختی کارڈ بنانا روکنے پر نظر ثانی کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی بنانا چاہتا ہوں اس پر مشاورت جاری ہے نادرا آ ن لائن شروع ہوچکا ہے اور پاسپورٹ بھی جنوری کے اختتام پر آ ن لائن شروع ہوجائے گا فیس جمع کرانے کیلئے ہر جگہ نیشنل بینک کھول دیئے ہیں نادرا کے میگا سنٹر ملک کے بڑے بڑے شہروں میں کھولے جارہے ہیں وزارت داخلہ میں ہر کسی کا آنا جانا عام تھا لیکن آ ج وہاں پر کوئی غیر ملکی بھی نہیں جاسکتا کیونکہ حساس ادارہ ہے ڈپلومیٹک فنکشن میں وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر کوئی نہیں جاسکتا مجھے بھی سکیورٹی کی دھمکیاں ملتی ہیں رینجرز اہلکاروں کو لوگ چوکیدار کے طور پر رکھتے تھے لیکن اب وہ ختم کردیا ہے اسلام آباد کے اندر ایک گھر کا بندے کا ڈیٹا ہے یہاں پر کوئی بلیک واٹر کا بندہ نہیں ہے ڈپلومیٹک انکلیو میں بڑی مشکلات کا سامنا ر ہا لیکن ہم نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی غیر ملکی ایجنسی نہیں ہے ہم نے کئی مقامی سکیورٹی ایجنسیوں کے لائسنس بھی منسوخ کئے نوید قمر نے کہا کہ دوسری وزارتوں کیلئے بھی یہ بڑا سبق ہے، انہیں بھی اپنی کارکردگی ایوان میں پیش کرنی چاہیے وزارت داخلہ نیشنل ایکشن پلان کے دو نکات پر عمل ہوا ہے لیکن باقی حکمت عملی کا کوئی پتہ نہیں ہے اس پر چوہدری نثار نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور وزارت داخلہ علیحدہ ہیں جب پشاور و اقعہ کے بعد میٹنگ ہوئی تو تو تمام پارٹیوں نے کہا سات دنو ں میں وزارت داخلہ نیشنل ایکشن پلان کو بنایا جائے ہم نے پانچ دنوں میں بنا کر پیش کیا نیشنل ایکشن پلان میں چھ وزارتیں شامل ہیں نہ کہ اس میں ایک وزارت داخلہ شامل ہے اگلے ہفتے نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دونگا ۔

نوید قمر نے کہا کہ جہاں نیشنل ایکشن پلان میں کمزوریاں اور خامیاں ہوئی کیا وزارت نے بھی وہ بہتر کئے ہیں آج اسلام کو دہشتگردی سے ملایا جارہا ہے کیونکہ اس سے دہشتگردی نے ملک اور مذہب کو بھی بدنام کیا ہے نفرت پر مبنی تقاریر کو وفاقی حکومت روکنے میں ناکام رہی ہے ہمیں اپنے ذہنوں سے فرقہ واریت کو نکالنا ہوگا پابندی والی تنظیمیں بھی کسی دوسرے نام سے چلائی جارہی ہیں اب تو ایک نئی دہشتگرد تنظیم داعش بھی دن بدن فعال ہورہی ہے ہمیں اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا ابھی تک ہم نے آدھی دہشتگردی ختم کی ہے اور اس کیلئے مزید گراؤنڈ ورک کی ضرورت ہے دہشتگردوں کی فنانسنگ روکنے کیلئے کیا کام ہوا ہے اور کتنا کنٹرول ہوا انسداد دہشتگردی کے حوالے سے فورسز بنائی تھی اور یہ تمام فورسز نیکٹا کے چتھری تلے آئے تھے آخر نیکٹا پر کیا کام ہوا مدارس کا بھی بڑا حساس مسئلہ ہے ۔

کتنے مدارس رجسٹرد ہیں اور کونسے نہیں ہیں اور جو رجسٹرڈ ہونے کے قابل ہیں آخر انکو رجسٹرڈ کیوں نہیں کیا جا رہا‘ فاٹا اصلاحات بہت ضروری ہے فاٹا کو دوسرے پاکستانیوں کی طرح حقوق دینا ہو گا انکی ایوان میں صحیح نمائندگی ہونی چاہئے۔ پنجاب میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہونا تھا لیکن نہیں ہوا سمجھ سے بالاتر ہے پنجاب میں دہشتگردوں کی خفیہ پناہ گاہیں ہیں انہیں بھی ختم ہونی چاہئے۔

افغان مہاجرین کا مسئلہ بھی ہے اور انکی واپسی کیلئے اقدامات نظر نہیں آ رہے ہیں۔ کراچی میں دہشتگردی کو روکنے میں اچھے اقدام ہوئے ہیں پولیس اور رینجرز نے ملکر اچھا کام کیا ہے سانحہ پشاور پر ہم نے برسی منائی لیکن ایک سال کے اندر جو ہوا اس پر بھی دیکھنا چاہئے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی ذمہ داری میں لیتا ہوں وہ وزارت کی ذمہ داری نہیں ہے اگلے ہفتے نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دینے کیلئے تیار ہوں شیریں مزاری نے کہا وزارت داخلہ کا اہم آپریشن ضرب عضب میں ہے نیشنل ایکشن پلان میں کچھ سفارشات تحریری انداز میں دونگی غیر ملکی مشنوں پر بھی جو ایکشن لیئے ہیں وہ پہلے لینا چاہئے تھا یورپین کو کہنا چاہئے کہ جو مظلوم وہ نہیں رکھتے انہیں جہاز بھر کر واپس پاکستان بھیج دیتے ہیں یہ ایک اچھا اقدام ہے نیکٹا پر وزارت داخلہ یہ تحفظات ہے ٹیکنا کا سکوپ بہت کم ہے اور اسے فعال کیا جائے اور اس کی سٹرکچر کو مضبوط کیا جائے اور صوبائی لیول پر بھی مضبوط اسٹرکچر ہونا چاہئے اور اس میں اپوزیسن کو بھی شامل کیا جانا چاہئے۔

نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہورہا ہے چنے ہوئے علاقوں میں کام ہورہا ہے پالیسی اور حکمت عملی اور اسٹرٹیجی نہیں ہے جیسے ضرب عضب ایک اسٹرٹیجی ہے جنوبی پنجاب میں مدرسوں پر تفصیلات فراہم کی تھیں کہ راجن پور اور رحیم یار خان ، ڈی جی خان میں مدرسوں میں پڑھایا نہیں جاتا وہاں پر تین سو سے زائد بچے شامل ہیں حکومت کے پاس فنڈز نہیں ہوتے تو آخر ان کے پاس کہاں سے فنڈز آرہے ہیں آرمی ایکشن اچھا ہورہا ہے لیکن اس کے کاؤنٹر نریٹو پر کام ن ہیں کیا سکول اور مدرسوں کا نصاب پر نظر ثانی کی ضرورت ہے اسلامیات کو سکول یونیفارم کریں اور اس کے پڑھانے کیلئے پروفیشنل ٹیچرز ہونے چاہیے فاٹا کا نام نہاد اسٹیٹس کو ختم کرکے انہیں تمام حقوق دوسرے صوبوں کی طرح دینا ہونگے کالعدم تنظیمیں نام بدل کر دوبارہ فعال ہوجاتی ہیں ججز کی سکیورٹی پر توجہ ہونی چاہیے ججوں کی سکیورٹی نہیں ہوتی تو پھر ججز کس طرح دہشتگردوں کو سزا دینگے نیشنل جوڈیشل سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے ایکشن پلان کے ستر نکات پر کوئی کام نہیں ہورہا ہے نفرت انگیز لٹریچز کی ترسیل اسلام آباد میں نہیں روکی جاسکی باقی شہروں میں روکنا تو دور کی بات ہے دہشتگردوں کو تنہا کرکے ہی ان کو ختم کرسکتے ہیں رینجرز کا ایکشن سندھ اور کراچی میں سیاست کی بھینٹ چڑھ رہا ہے گزشتہ روز کی قراردد نمائندوں کی تھی رینجرز کا ایکشن پنجاب میں ہونا چاہیے رینجرز کو مکمل اتھارٹی دی جائے ۔

عبدالوسیم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ ایک وزیر نے اپنی کارکردگی کو ایوان میں پیش کیا ہے کراچی آپریشن کی مخالفت نہیں کررہا میں آپریشن کو سراہتا ہوں لیکن کراچی آپریشن کے نام پر ہمارے ساتھیوں کو اٹھایا گیا اور نوے دن کا ریمانڈ لے لیا کراچی میں ساٹھ کے قریب ماورائے عدالت قتل ہوچکے ہیں اور سو سے زائد لاپتہ ہیں ان کا کوئی پتہ نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا مردہ ان کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کی ہے ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ان کے دائرہ کار میں نہیں آتا مگر اس کو ذاتی طور پر دیکھوں گا نیشنل ایکشن پلان کے چند ایک پوائنٹ کے علاوہ بیشتر پر عمل نہیں ہوا شدت پسندی کی تعلیم دینے والوں کو سختی سے دیکھا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مزید صوبوں کی ضرورت ہے تین صوبے مختف مسائل کی وجہ سے کی وجہ سے ڈسٹرب ہیں ملک میں مزید صوبائیت سے ترقی ہوگی ڈاکٹر عمران کے قاتلوں کو پانچ سال سے پکڑا ہوا ہے اور ایف آئی آر الطاف حسین پر کاٹی گئی ہے رشید گوڈیل پر حملہ کرنے والے الیکشن لڑ رہے ہیں ایف آئی اے اور نیب کارروائی کررہی ہے کرپشن کے حوالے سے بھی شکایات آرہی ہیں ۔

صاحبزادہ طارق فضل اللہ نے کہا کہ وزیر داخلہ کی روایت دیگر وزارتوں کیلئے مشعل راہ ہونی چا ہیے اور اسے قانون کا حصہ بھی بنایا جانا چاہیے نادرا کو دو لاکھ شناختی کارڈ کس کے حکم پر جاری کئے گئے متعلقہ بندوں کو سزا دی گئی مگر وہ پھر باہر آگئے ہیں مشین ریڈیابل میں ہونیوالی خورد برد کی تحقیقات کی جائیں کیونکہ اس میں دو نمبر آلات لئے گئے تھے اس کے علاوہ نان ٹیکنیکل لوگ اہم لوگوں پر بیٹھے ہوئے ہیں وزارتوں میں کام کرنے والے افسران کی غیر ملکی این جی اوز میں جانے پر پابندی لگائی جائے فاٹا کے لوگوں کے لئے بحالی پروگرام جلد از جلد شروع کیا جائے افغان لوگ کو ان کے ممالک میں واپس بھیجا جائے آفتاب خان شیر پاؤ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے ایک اچھی روایت ڈالی ہے وزارت داخلہ کے اختیارات کو بڑھانے کی ضرورت ہے وزیر داخلہ صوبوں کے گورنر لگاتا ہے اس طرح دیگر ممالک کے وزیر داخلہ کے پاس بھی وسیع اختیارات ہوتے ہیں انہوں نے کہا اکہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی میٹنگ بلانے کی تجویز دی ہے نیشنل ایکشن پلان میں اہم رول وزارت داخلہ کا ہے اور وہ انہوں نے ادا کرنا ہے پولیس اسٹیشن کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا منصوبہ ایک اچھا منصوبہ ہے لیکن بدقسمتی سے شروع نہیں ہوسکا اس جنگ میں زیادہ رول انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ہے آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ نیکٹا کو بھی فعال کرنے کی ضرورت ہے دہشتگردی کا ناسور ہر طرف پھیل چکا ہے چاروں صوبوں میں ہونے والے بم دھماکوں کوا ریکارڈ تو منگوایا جائے انہوں نے سندھ اسمبلی کی جانب سے پیش کی گئی قراراد پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے آپریشن کے مقاصد حاصل نہیں ہوسکیں گے یہ تمام چیزیں آپس میں ملی ہوئی ہیں ان کو وسیع تر قومی مفاد میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔

غوث بخش مہر نے کہا کہ رینجرز کو سندھ حکومت کی خواہش پر بھیجا گیا اب ان کے اختیارات پر بھی نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے مرکز کو سندھ میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے ۔ مولانا شیرانی نے کہا کہ آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین کا کمیشن بنانے کا مطالبہ پورا کیاجائے