مردان واقعہ ضیاء الحق دور کے تشدد کا ایک تسلسل ہے اس واقعہ کا ذمہ دار نظام اور سسٹم ہے ، موجودہ نظام آگ اور آگ کا کام جلانا ہے ، شاعر ادیب ، پروفیسر اور انسانی حقوق کی تنظیمیں حکومت پر دبائو ڈالیں سب مل کر دبائو ڈالیں تو کہا جا سکتا ہے کہ کچھ ہو سکتا ہے ،طالبعلم مشال خان کے والد محمد اقبال کی نجی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 15 اپریل 2017 23:44

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء) ولی خان یونیورسٹی مردان میں توہین مذہب کے الزام میں قتل کیے جانے والے طالبعلم مشال خان کے والد محمد اقبال نے کہا ہے کہ مردان واقعہ ضیاء الحق دور کے تشدد کا ایک تسلسل ہے اس واقعہ کا ذمہ دار نظام اور سسٹم ہے ، موجودہ نظام آگ اور آگ کا کام جلانا ہے ، شاعر ادیب ، پروفیسر اور انسانی حقوق کی تنظیمیں حکومت پر دبائو ڈالیں سب مل کر دبائو ڈالیں تو کہا جا سکتا ہے کہ کچھ ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ چاہوں تو ایک گھنٹے میں پورا شہر بند کر سکتا ہوں ۔ یہ واقعہ ضیاء الحق دور کے تشدد کا ایک تسلسل ہے ۔ اس واقعے کا ذمہ دار ایک یا دو افراد کو نہیں ٹھہراتا ۔ اس واقعہ کا ذمہ دار نظام اور سسٹم ہے ، موجودہ نظام آگ اور آگ کا کام جلانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس لئے نہیں کہہ رہا کہ میرا بیٹا چلا گیا ۔ اس لئے کہہ رہا ہوں کہ اس دھرتی کے اور مشالوں کو بچایا جا سکے ۔ شاعر ادیب ، پروفیسر اور انسانی حقوق کی تنظیمیں حکومت پر دبائو ڈالیں سب مل کر دبائو ڈالیں تو کہا جا سکتا ہے کہ کچھ ہو سکتا ہے۔