احسان اللہ احسان،معاویہ کاقریبی دوست جبکہ رازافشاں کرنےکی شرط پرواپس آیا

احسان اللہ احسان نے 6فروری کوچمن کے قریب پاک افغان سرحدپراپنی اہلیہ اور بیٹے سمیت خود کوسکیورٹی حکام کے حوالے کیا۔دی نیوزکی رپورٹ

اتوار 30 اپریل 2017 16:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر مئی ء):لیاقت علی عرف احسان اللہ احسان کواسٹیبلشمنٹ کی طرف سے یہ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ ان کیخلاف عدالت میں فوجداری یادہشتگردی کامقدمہ دائر کیاجائیگااور نہ ہی پہلے سے دائرکیسزکی پیروی کی جائیگی۔قومی انگلش اخباردی نیوزکی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ عصمت اللہ معاویہ جوپنجابی طالبان کے سربراہ تھے۔

نے احسان اللہ احسان کاسکیورٹی اجنسی کے ساتھ رابطہ پیداکرنے میں اہم کرداراداکیا۔جس کے نتیجہ میں ٹی ٹی پی جماعت الاحرارکے سابق ترجمان کی واپسی ہوئی۔عصمت اللہ معاویہ نے سکیورٹی ایجنسی کی معافی کی یقین دہانی کے بعد2014ء میں شمالی وزیرستان میں ٹی ٹی پی چھوڑی تھی،اور پاکستان کے بندوبستی علاقہ میں آئے۔

(جاری ہے)

ایک ذریعہ کے مطابق عصمت اللہ معاویہ احسان اللہ احسان کے قریبی دوست ہیں ۔

انہوں نے عصمت سے 2015ء میں پہلے بارٹی ٹی پی چھوڑنے کی خواہش ظاہرکی۔تومعاویہ نے انہیں قائل کرلیا۔دی نیوزکی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ یہ معاویہ تھا جس نے سیکورٹی ایجنسی سے رابطہ کیااور کہا کہ احسان اللہ احسان آپ سے بات کرناچاہتاہے۔تاہم احسان اللہ احسان نے 6فروری کوچمن کے قریب پاک افغان سرحدپراپنی اہلیہ اور بیٹے سمیت خود کوسکیورٹی حکام کے حوالے کردیا۔

جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آرکی جانب سے 17اپریل 2017ء تک اس کے ہتھیارڈالنے کااعلان نہیں کیاگیا۔تاخیرکی وجوہات معلومات حاصل کرکے دہشتگردوں کیخلاف آپریشنزمیں تیزی لاناتھی۔لیاقت علی عرف احسان اللہ احسان جس کاتعلق مہمندایجنسی سے ہے ،نے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی پی جماعت الاحرارکے بچوں اور عورتوں سمیت معصوم شہریوں پروحشیانہ حملوں کادعویٰ کررکھاتھا۔

پشتوزبان کاشاعربھی ہے۔ایک باراس نے اس نمائندے کے ساتھ معروف رومانوی شاعراحمدفرازکی اردوشاعری کاپشتومیں ترجمہ بھی شیئرکیاتھا۔(احسان اللہ احسان کاویڈیوبیان بھی سامنے آچکاہے جس میں اس نے دہشتگردحملوں سمیت اپنے تمام جرائم کااعتراف کیاہے)دوسری جانب عصمت اللہ جن کاتعلق پنجاب کے شہروہاڑی سے ہے۔اب سخت سکیورٹی میں پشاورمیں زندگی گزاررہاہے۔کسی کونہیں پتاکہ وہ کیاکررہاہے۔