وفاقی حکومت کے گریڈ بیس سے زائد کی23 افسران کا گھروں میں بیٹھے لاکھوں روپے تنخواہیں لینے کا انکشاف

تنخواہ دار افسران گزشتہ دو سے تین سالوں قبل او ایس ڈی بنائے گئے ہیں

اتوار 30 اپریل 2017 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر مئی ء) وفاقی حکومت کے گریڈ بیس سے زائد کی23 افسران کا گھروں میں بیٹھے لاکھوں روپے تنخواہیں لے جانے کا انکشاف ہوا ہے، تنخواہ لینے والے افسران گزشتہ دو سے تین سالوں قبل او ایس ڈی بنائے گئے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت کے ماتحت اکیوپیشنل گروپ اور سروسز سے تعلق رکھنے والے گریڈ بیس کی23 افسران گزشتہ دو سے تین سالوں سے گھروں میں بیٹھے لاکھوں روپے تنخواہیں وصول کررہے ہیں ان افسران میں گریڈ بائیس کا امجد علی خان، محسن علی حقانی، گریڈ اکیس کے ڈاکٹر طارق احمد کھوکھر، اختر حسن خان، سہیل ابرار شاہ، عبدالسبحان میمن ، غلام حیدر جمانی، گل نورین شیخ، ارشد فاروق فہیم، سکندر عقیل انصاری، مبارک علی، گریڈ بیس کے ڈاکٹر راشد منصور ،محمد ہاشم ترین، آفتاب احمد مانیکا، سمیرا صمد، شیخ ضیاء الحق، فیصل ملک اعوان، ہارون احمد خان، اعظم خان، عثمان ذکریا، محمد اعظم ، اعظم ارشاد، حلینہ اقبال سعید، کیپٹن ریٹائرڈ عثمان ممتاز راجہ، عبدالرئوف خان، عالم زیب خان شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق ان افسران کو گزشتہ دو سے تین سال کے دوران او ایس ٹی بنایا گیا تھا ان افسران میں بیشتر طویل چھٹی پر ہیں جو این ایم سی اور این ڈی یو میں زیر تربیت ہیں اور متعدد اقوام متحدہ کے مشن کے ساتھ بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہین ان میں وہ افسران بھی شامل ہیں جن کا ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں تبادلہ کیا گیا ہے اور جن کا ایک وزارت سے دوسری وزارت میں تبادلہ کیا گیا ہے اور وہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رہ کر اپنی تعیناتی کے منتظر ہیں او ران کی تعینات تنخواہوں اور مراعات کیلئے کی گئی ہے۔ (عابدشاہ/شہزاد)