دنیا بھر میں ہمارے سفارت خانے مجرموں کی پناہ گاہیں، سری لنکن وزیر خارجہ

سری لنکا میں گزشتہ حکومت نے ان سفارت خانوں کو مجرموں کے محفوظ ٹھکانے بنا دیا،لنکن وزیرخارجہ کا پارلیمنٹ میں خطاب

ہفتہ 6 مئی 2017 11:46

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مئی ء)سری لنکا کے وزیر خارجہ منگلا سماراویرا نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے بیرونی دنیا میں قائم سفارت خانے مجرموں کی پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔سری لنکا میں گزشتہ حکومت نے ان سفارت خانوں کو مجرموں کے محفوظ ٹھکانے بنا دیاہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ منگلا سماراویرا نے قومی پارلیمان کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا کی گزشتہ حکومت نے بیرونی دنیا میں قائم سری لنکن سفارت خانوں کو قاتلوں، مجرموں اور خانہ جنگی کے دوران شدید نوعیت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کے لیے محفوظ پناہ گاہوں میں بدل دیا تھا۔

سماراویرا نے ارکان پارلیمان کو بتایا کہ ہمارے بیرون ملک سفارت خانے بہت سے ایسے مجرموں کے محفوظ ٹھکانے بن گئے، جن میں قاتلوں کے علاوہ اندرون ملک انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کو جگہ دی گئی۔

(جاری ہے)

منگلا سماراویرا نے کہاکہ ان افراد کو دراصل سابق ملکی صدر مہیندا راجاپاکسے کے دور اقتدار میں، جس میں تامل خانہ جنگی کے تنازعے کو فوجی طاقت سے حتمی طور پر کچل دیا گیا تھا، کئی طرح کے جرائم کے ارتکاب اور عشروں پرانی خانہ جنگی کے آخری عرصے میں ان کے کردار پر حکومت کی طرف سے نوازا گیا تھا۔

سری لنکن وزیر خارجہ نے ملکی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے یہاں تک کہا کہ راجاپاکسے دور میں کولمبو حکومت نے برازیل میں تعینات کیے گئے ایک نائب سفیر اور جرمنی میں سفارتی عملے کے طور پر تعینات کیے جانے والے دو افراد کو محض اس لیے سرکاری طور پر وہاں بھیجا کہ یہ افراد مشتبہ طور پر جنگی مجرم اور قاتل تھے۔سماراویرا نے ایوان پارلیمان میں یہ بھی کہا کہ راجاپاکسے حکومت کی طرف سے برازیل میں سری لنکا کے نائب سفیر کے طور پر تعینات کیا جانے والا سفارتی اہلکار نہ صرف 2009ء میں ختم ہونے والی ملکی خانہ جنگی کے اختتامی عرصے میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا تھا بلکہ اس پر یہ الزام بھی ہے کہ اس نے سری لنکن سفارت خانے کے ایک دوسرے اہلکار کو قتل بھی کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :