سارک ممالک کو تحفہ،بھارت نے ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ لانچ کر دیا

مودی کی سائنس دانوں کو مبارکباد،پاکستان کا تحفہ قبول کرنے سے انکار،افغانستان نے بھی باضابطہ دستخط نہیں کیئے

ہفتہ 6 مئی 2017 11:46

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مئی ء)بھارت نے اپنی اسپیس ڈپلومیسی کے تحت سارک ملکوں کو ’تحفہ‘ دیتے ہوئے ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ لانچ کردیا۔ پاکستان کا انحصار اس حوالے سے چین پر ہے تاہم پاکستان نے پہلے ہی یہ تحفہ قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ساوتھ ایشیا سیٹلائٹ کو جنوبی بھارت کے صوبہ آندھرا پردیش میں سری ہری کوٹہ میں واقع ستیش دھون خلائی مرکز سے خلاء میں بھیجا گیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس کامیابی پر بھارتی سائنس دانوں کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں کہاکہ اس سے جنوبی ایشیا اور ہمارے خطے کو کافی فائدہ ہوگا۔ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے اور اس نے ملکوں کے ساتھ روابط کے نئے افق کھول دیے ہیں۔

(جاری ہے)

پچاس میٹر اونچے اور بائیس سو تیس کلوگرام وزن والے اس سیٹلائٹ کی تیاری پر 235 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔

تاہم لانچ سمیت اس پورے پروجیکٹ پر تقریباً 450کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اس مشن کی مدت بارہ سال ہوگی۔خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد جون 2014ء میں جنوبی ایشیائی ملکوں کے لئے ’سارک سیٹلائٹ‘ کا تحفہ دینے کی بات کہی تھی۔ نومبر 2014ء میں کٹھمنڈو میں اٹھارہویں سارک سربراہی کانفرنس میں بھی انہوں نے اس کا آئیڈیا پیش کیا۔

ابھی گزشتہ تیس اپریل کو انہوں نے اپنی ماہانہ ریڈیو تقریر میں بھی اس کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے سب کا ساتھ، سب کا وکاس(ترقی)کے اصول پر تیار کیا گیا ہے۔ اس سے پڑوسی ملکوں کی ضرورتوں کی تکمیل ہو سکے گی اور یہ جنوبی ایشیا میں تعاون بڑھانے کے سمت ایک قابل ذکر قدم ہے۔خیال رہے کہ اس پروجیکٹ میں نیپال، بھوٹان، مالدیپ، بنگلہ دیش اور افغانستان شامل ہیں، جب کہ پاکستان نے اس میں شمولیت سے انکار کردیا تھا۔ اس کے انکار کے بعد ہی اس پروجیکٹ کا نام ’سارک سیٹلائٹ‘ سے بدل کر ’ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ‘ کیا گیاتھا۔ اسے دسمبر 2016ء میں ہی لانچ کرنے کا پروگرام تھا لیکن بعض وجوہات کی بناء پر اس میں تاخیر ہوگئی۔ دوسری طرف افغانستان نے ابھی اس پر باضابطہ دستخط نہیں کئے ۔