افغانستان میں فوجی حکمت عملی کے نتائج برآمد نہیں ہوئے ‘امریکہ کا ا عتراف، طالبان سے امن مذاکرات پر زور

جمعرات 27 جولائی 2017 13:20

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ جولائی ء) امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہیکہ افغانستان میں اس کی فوجی حکمت عملی کے غالباً مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوسکے ہیں۔ چنانچہ اس تصادم کے مستقل حل کیلئے طالبان اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ امن مذاکرات کی ضرورت ہے۔ افغانستان تقریباً ایک دہائی سے تخریب کاری کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہے۔

مغربی ممالک کی تائید یافتہ افغان حکومت کے خلاف رواں موسم گرما کے دوران طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ طالبان کے خودکش بمبار نے دو دن قبل کابل میں 26 افراد کو ہلاک کردیا تھا اور قندھار کے فوجی اڈہ پر طالبان حملے میں کم سے کم 26 سپاہی ہلاک اور دیگر 13 زخمی ہوئے ہیں۔ گذشتہ دو ماہ کے دوران طالبان کا یہ چوتھا بڑا حملہ ہے۔

(جاری ہے)

افغان جنگ کی حکمت عملی پر ٹرمپ انتظامیہ کے جائزہ اجلاس سے قبل امریکی وزارت خارجہ نے یہ تبصرے کئے ہیں۔

امریکہ کے سرکردہ قانون سازوں نے اس علاقہ میں دہشت گردوں کے خلاف لڑائی کی مؤثر و لازمی حکمت عملی کے فقدان کی مذمت کی تھی۔ سینٹ کی مسلح خدمات کمیٹی کے چیرمین جان مک کین نے کہا تھا کہ یہ رسواکن بات ہیکہ افغان تصادم کے خاتمہ کیلئے امریکہ کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیتھر ناؤریٹ نے کہاکہ وزیرخارجہ ریکسن ٹلرسن پوری شدت کے ساتھ امن مساعی جاری رکھنا چاہتے ہیںجس کا مطلب طالبان کے ساتھ بیٹھنا اور بات چیت شروع کرنا ہے۔