فرانس:اسکولوں میں بچوں کے سمارٹ فون استعمال کرنے کی پابندی کاقانون منظور

قانون کا مقصدبچوں اور ان کی نوعمری کو بچانا ہے جس میں تعلیم کا بنیادی کردار ہوتا ہے ،فرانسیسی وزیرتعلیم جین مائیکل بلینکوئر

بدھ 1 اگست 2018 15:21

پیر س (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 1 اگست 2018ء)فرانس میں بچوں کیلیے اسکولوں میں اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ سے تعلق رکھنے والی دیگر مصنوعات کیاستعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔فرانس کی پارلیمنٹ نے قانون سازی کی ہے جس کے تحت اسکولوں میں 3سے 15سال کی عمر کیطالبعلموں پر اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ سے چلنے والی دیگر مصنوعات مثلاًٹیبلیٹ وغیرہ کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

فرانس کے وزیرتعلیم جین مائیکل بلینکوئرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتا ہے کہ اسکرین کے استعمال کی لت ہوتی ہے اورغیر ضروری فون اور دیگر انٹرنیٹ سے متعلقہ مصنوعات استعمال کی بری عادت ہوجاتی ہے اور اس قانون کا مقصدبچوں اور ان کی نوعمری کو بچانا ہے جس میں تعلیم کا بنیادی کردار ہوتا ہے اور اس قانون کے ذریعے اسی بات کو یقینی بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس قانون سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے صدارتی مہم کا ایک وعدہ بھی پورا ہواہے۔یہ قانون 62کے مقابلے ایک ووٹ کی مخالفت سے منظور ہواہے جسے صدر کی جماعت سینٹرسٹ لا ریپبلکن مارچ پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔رائے شماری کے دوران دائیں اور بائیں بازو کے کچھ اراکین نییہ کہہ کرشرکت نہیں کی اس قانون سے کوئی اثر نہیں پڑے گا۔مخالفت کرنے والے بائیں بازو ان بوڈ فرانس پارٹی کی رکن ایلیکسس کوربری جو کہ ٹیچر بھی رہ چکیہیں ، کاکہناتھا کہ ہماری نظر میں یہ اکیسویں صدی کا قانون نہیں ہے بلکہ یہ نیوز چینل کے دور میں دوہری بحث ہے۔

انھوں نے 2010کے قانون کا حوالے دیتے ہوئے کہاکہ یہ پابندی پہلے ہی عائد ہوچکی ہے اور وہ نہیں سمجھتے کہ شائد ہی کوئی ٹیچر ہو جو بچوں کو اسمارٹ فون استعمال کرنے کی کلاس میں اجازت دیتاہو۔اس سیقبل 2010میں بھی فرانس میں ایک قانون منظورکیاگیا تھاجس کیمطابق تمام تدریسی عمل کے دوران موبائل فون کیا ستعمال پرپابندی عائد کی گئی تھی